انڈونیشیا

انڈونیشیا اور سنگاپور کے درمیان تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی نائب وزیر برائے تجارت، دیاہ رورو ایسٹی، نے سنگاپور کے وزیر مملکت برائے تجارت و صنعت، گن سیاؤ ہوانگ سے سنگاپور میں ملاقات کی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعاون کو مزید فروغ دینا تھا۔

یہ ملاقات انڈونیشیا کے صدر پرابووو سوبیانتو اور سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے مابین جون میں ہونے والی گفتگو کے تسلسل میں منعقد ہوئی، جس میں تجارتی، سرمایہ کاری اور پائیدار ترقی کے شعبوں میں اسٹریٹجک اشتراک کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

نائب وزیر دیاہ رورو ایسٹی کے مطابق، سنگاپور گزشتہ پانچ برسوں سے انڈونیشیا کے سرفہرست پانچ تجارتی شراکت داروں میں شامل رہا ہے اور ملک میں براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔

انڈونیشیا اور سنگاپور کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 33.7 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جس میں انڈونیشیا کی برآمدات 12.2 بلین ڈالر اور درآمدات 21.5 بلین ڈالر پر مشتمل ہیں۔

انہوں نے بدھ کو جاری بیان میں کہا، “روایتی اجناس جیسے تیل، گیس اور سونا کے علاوہ، میرے خیال میں مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (MSMEs) کی صلاحیت پر بھی توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے۔”

پیر کے روز ہونے والی اس ملاقات میں دونوں فریقین نے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے اور خاص طور پر خواتین کی زیرِ ملکیت MSMEs کو عالمی سپلائی چین میں شامل کرنے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔

دونوں ممالک نے اس امر کو تسلیم کیا کہ MSMEs معاشی ڈھانچے کو مضبوط بنانے اور جامع ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انڈونیشیا میں MSMEs ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (GDP) میں تقریباً 60 فیصد حصہ ڈالتے ہیں، جن میں سے 64 فیصد سے زائد خواتین کی ملکیت ہیں۔

رورو ایسٹی نے کہا، “خواتین کی زیرِ ملکیت MSMEs کو بااختیار بنانا نہ صرف ایک اقتصادی حکمت عملی ہے بلکہ پائیدار اور جامع ترقی کے لیے ایک سماجی عزم بھی ہے۔”

سنگاپور کے وزیر گن نے اس ضمن میں “SME سینٹر” کا حوالہ دیا، جو ڈیجیٹلائزیشن، مصنوعی ذہانت، اور کاروباری روابط کو فروغ دینے میں معاون ہے۔

سنگاپور نے انڈونیشیا کے ساتھ خواتین کی MSMEs پر مشتمل ایک مشترکہ نیٹ ورک کے قیام میں بھی دلچسپی ظاہر کی، جو خطے میں خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہوگا۔

کاروباری تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے سنگاپور کی وزارت تجارت و صنعت (MTI) کا ایک نمائندہ دفتر مشرقی جاوا کے شہر سورابایا میں فعال ہے، جو باقاعدگی سے کاروباری میل جول کے پروگرام چلاتا ہے۔

رورو ایسٹی نے ان اقدامات کا خیر مقدم کیا اور MTI کے ساتھ MSMEs کو عالمی سپلائی چین میں شامل کرنے، اور جامع، ماحول دوست و مسابقتی ترقی کے فروغ کے لیے ٹھوس شراکت داری کو وسعت دینے کے انڈونیشیا کی وزارت تجارت کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انڈونیشیا کی وزارت تجارت دنیا کے 33 ممالک، بشمول سنگاپور، میں فعال ہے اور برآمدی کارکردگی کو فروغ دینے کے لیے باقاعدگی سے بزنس میچنگ پروگرام منعقد کرتی ہے۔

انہوں نے انڈونیشیا اور سنگاپور کے درمیان سالانہ وزارتی مکالمے (AMD) کے قیام کی تجویز بھی پیش کی، جو تاحال منعقد نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا، “ہم AMD کو تجارتی ترجیحات کے تعین، تکنیکی مسائل کے حل، اور برآمد و درآمد کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ اس مکالمے کا جلد از جلد انعقاد ممکن ہوگا اور یہ ایک باقاعدہ فورم کی شکل اختیار کرے گا۔”

وزیر گن نے اس تجویز کا خیرمقدم کیا اور مناسب وقت کا تعین کرنے کے لیے سنگاپور کی تیاری کا اظہار کیا۔

ترکمانستان Previous post ترکمانستان کے سیاحتی مقام آوازہ میں زمین بند ترقی پذیر ممالک کی کانفرنس کے شرکاء کے اعزاز میں شاندار استقبالیہ تقریب
شہباز شریف Next post وزیراعظم شہباز شریف کی جناح میڈیکل کمپلیکس کو عالمی معیار کا طبی ادارہ بنانے کی ہدایت