
قازقستان اور اقوامِ متحدہ کے درمیان وسطی ایشیا و افغانستان کے لیے پائیدار ترقیاتی مرکز کے قیام کا معاہدہ
الماتی، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف اور اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے ہفتے کے روز الماتی میں اقوامِ متحدہ کے علاقائی مرکز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے خطے میں پائیدار ترقی کے لیے ایک نئے مرکز کے قیام کی علامتی تقریب میں شرکت کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے قازقستان کی حکومت اور اقوامِ متحدہ کے درمیان وسطی ایشیا اور افغانستان کے لیے اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) کے علاقائی مرکز کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
یہ نیا مرکز خطے میں 2030 ایجنڈا کے نفاذ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ مرکز کا مقصد رکن ممالک کے درمیان مربوط کوششوں، بہترین عملی ماڈلز کے تبادلے، اور تکنیکی و حکمتِ عملی رہنمائی کی فراہمی کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کو فروغ دینا ہے۔
صدر توقایف نے اقوامِ متحدہ اور کثیرالجہتی نظام کے اصولوں کے لیے قازقستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا، اور ترقیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے علاقائی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ سیکریٹری جنرل گوتیرش نے پائیدار ترقی کے فروغ میں قازقستان کی قیادت کو سراہا اور اس اہم علاقائی مرکز کی میزبانی کے فیصلے کو سراہا۔
یہ معاہدہ قازقستان اور اقوامِ متحدہ کے درمیان گہرے ہوتے ہوئے شراکت داری کے عزم کی عکاسی کرتا ہے اور اس مشترکہ وژن کو اجاگر کرتا ہے کہ وسطی ایشیا اور افغانستان کے عوام کے لیے ایک زیادہ جامع، مستحکم اور پائیدار مستقبل تشکیل دیا جائے۔