
احسن اقبال کا برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کا دورہ، ‘اُڑان پاکستان’ فریم ورک کے تحت اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر گفتگو
لندن، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے جمعرات کے روز برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ (BII) کا دورہ کیا اور “اُڑان پاکستان” فریم ورک کے تحت اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
نیوز ریلیز کے مطابق، ان کی آمد پر ہولگر روتھن بش، مینیجنگ ڈائریکٹر و سربراہ انفراسٹرکچر اور موسمیاتی امور؛ سعد الاسلام، انویسٹمنٹ ڈائریکٹر، انفراسٹرکچر ایکویٹی؛ اور حبیب یوسف، ریجنل ڈائریکٹر جنوبی ایشیا نے ان کا استقبال کیا۔
دورے کے دوران، وزیر نے نجی شعبے کی شرکت کو متحرک کرنے کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی تاکہ “اُڑان پاکستان” اقدام کے تحت اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے بنیادی ڈھانچے اور موسمیاتی لچک کے کلیدی شعبوں میں سرمایہ کاری کے فروغ میں BII کے اسٹریٹجک کردار کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر احسن اقبال نے پاکستان کے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کی اہمیت پر زور دیا، جو ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔
احسن اقبال نے BII کی قیادت کو “اُڑان پاکستان” کے 5Es فریم ورک سے آگاہ کیا، جس میں درج ذیل شعبوں پر توجہ دی گئی ہے:
- ایکسپورٹس (برآمدات کو فروغ دینا)
- ای-پاکستان (ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینا)
- ماحولیات (ماحولیاتی خطرات، خوراک اور پانی کی سیکیورٹی کو یقینی بنانا)
- توانائی (نقصانات کے خاتمے اور صاف توانائی کی منتقلی)
- اخلاقیات، مساوات، اور بااختیاری (شفافیت اور سماجی مساوات کو فروغ دینا)
انہوں نے پاکستان کی نوجوان اور متحرک افرادی قوت کو ملک کا ایک اہم اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر مزدوری کی بڑھتی ہوئی لاگت کے تناظر میں پاکستان ایک پرکشش صنعتی منزل ثابت ہو سکتا ہے۔
وفاقی وزیر نے “اُڑان پاکستان” کے تحت متعارف کرائی گئی ڈھانچہ جاتی اصلاحات کو بھی اجاگر کیا تاکہ 5Es فریم ورک کے موثر نفاذ کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کی قیمتوں، سپلائی چین کی اصلاح اور ٹیکس انتظامیہ میں اصلاحات کی بدولت پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) نے ایک بار پھر رفتار پکڑ لی ہے اور فیز 2.0 میں داخل ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں مقامی اور بین الاقوامی کاروباری اداروں کے لیے بے شمار مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر، پاکستان اور برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کے درمیان سرمایہ کاری کے تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، تاکہ پاکستان کو عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مقام کے طور پر مزید مستحکم کیا جا سکے۔