وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی سپارکو کو پاک سیٹ-ایم ایم 1 کے لیے جامع کاروباری منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے منگل کے روز پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کو حال ہی میں لانچ ہونے والے پاکستان کے پہلے ملٹی مشن سیٹلائٹ پاک سیٹ-ایم ایم 1 کے لیے ایک جامع کاروباری منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔
یہ ہدایات انہوں نے سپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان سے ملاقات کے دوران دیں، جو ان سے یہاں ملاقات کے لیے آئے تھے، ایک نیوز ریلیز میں کہا گیا۔
ملاقات میں پاک سیٹ-ایم ایم 1 سیٹلائٹ کی کمرشلائزیشن اور زرعی نگرانی کی ٹیکنالوجیز میں ترقیات پر بات چیت کی گئی۔
وزیر نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر سیٹلائٹ کی کمرشلائزیشن کے لیے تفصیلی حکمت عملی بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس کے فوائد کو زیادہ سے زیادہ حاصل کیا جا سکے۔
سپارکو کے چیئرمین نے وزیر کو تنظیم کی جدید زرعی نگرانی کی کوششوں پر بریفنگ دی، جو کسانوں کو بہتر فصلوں کی پیداوار حاصل کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہیں۔
احسن اقبال نے سپارکو کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنی کوششوں کو لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے ساتھ مربوط کریں تاکہ ڈیٹا کو یکجا کیا جا سکے۔
انہوں نے سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹمز (GIS) کے ذریعے کاروباری عمل کو بہتر بنانے کے لیے دیگر اداروں کے ساتھ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
مزید برآں، وزیر نے اس مہینے کے آخر میں “اڑان پاکستان” کے زیر اہتمام اسپیس ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ میں ایک سمپوزیم منعقد کرنے کے ارادے کا اعادہ کیا۔
اس سمپوزیم کا عنوان “تاروں کے پار، نئے جہان کا انتظار” ہوگا، جس کا مقصد خلائی تحقیق اور تلاش میں ابھرتی ہوئی مواقع کو اجاگر کرنا ہے۔