پاکستان

وفاقی کابینہ کی منظوری سے مصنوعی ذہانت کی پالیسی پاکستان کو ترقی یافتہ اقوام کی صف میں لانے کا انقلابی اقدام ہے: وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونی کیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کی جانب سے منظور کی گئی مصنوعی ذہانت (AI) کی قومی پالیسی ایک انقلابی قدم ہے، جس کا مقصد پاکستان کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل کرنا ہے۔

ٹیلی وژن پر نشر کیے گئے پیغام میں شزا فاطمہ نے پالیسی کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت صرف آئی ٹی اور ٹیکنالوجی ہی نہیں بلکہ صحت، تعلیم، تجارت اور معیشت سمیت زندگی کے ہر شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لا رہی ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پاکستان کا ہر شہری AI سے استفادہ کرے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت ایک خصوصی فنڈ قائم کیا جائے گا جو نوجوانوں کے تخلیقی آئیڈیاز اور اسٹارٹ اپس کی معاونت اور فروغ میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی نوجوانوں کو مارکیٹ سے ہم آہنگ ملازمتوں کے لیے بااختیار اور تیار کرے گی۔

شزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ یہ ہمہ گیر پالیسی ایسے متعدد منصوبے بھی شامل کرتی ہے جن کے ذریعے AI کی تعلیم ہر فرد تک پہنچائی جا سکے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پالیسی میں شہریوں کے ڈیٹا کی سیکیورٹی پر بھی بھرپور توجہ دی گئی ہے اور سائبر سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے بھی AI کا استعمال کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ AI سے متعلق انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی جائے گی اور پاکستان اپنی AI حکمت عملی کو آگے بڑھانے کے لیے دنیا کے اہم ممالک سے شراکت داری کرے گا۔

قبل ازیں اسی ماہ، شزا فاطمہ خواجہ نے گوگل کے ریجنل AI ڈویلپر ایکو سسٹم اور کمیونٹیز ٹیم سے ملاقات کی، جس میں پاکستان میں مصنوعی ذہانت کے فروغ کے لیے اسٹریٹجک تعاون کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گوگل ٹیم نے خطے میں اپنے ڈویلپر ایکو سسٹم کا خاکہ پیش کرتے ہوئے Google Developer Groups (GDGs)، کمیونٹی پر مبنی AI اقدامات اور تعلیمی پلیٹ فارم “تعلیم آباد” جیسے اثر انگیز منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

ملاقات میں پاکستان میں کمیونٹی کی سطح پر AI جدت طرازی اور اپنائے جانے کے دائرہ کار کو وسعت دینے پر بات چیت کی گئی۔

ترکمانستان Previous post صدر ترکمانستان کا بلقان صوبے کا دورہ، اقوام متحدہ کی تیسری کانفرنس برائے خشکی سے گھِرے ترقی پذیر ممالک کی تیاریوں کا جائزہ
یورینیم Next post ایران یورینیم افزودہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مذاکرات کی بحالی کے لیے امریکہ کو جنگی نقصانات کا ازالہ کرنا ہوگا، وزیر خارجہ عباس عراقچی