البرٹا

شدید خشک سالی اور ٹڈی دل حملوں سے شمال مغربی البرٹا کے مویشی پال کسان بحران کا شکار، زرعی ایمرجنسی کا اعلان

گرین ویو، یورپ ٹوڈے: شمال مغربی البرٹا کے دو دیہی اضلاع نے اپنے مویشی پال کسانوں کی زندگی کو لاحق خطرات کے پیشِ نظر زرعی ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ علاقہ شدید خشک سالی اور ٹڈی دل کے حملوں کی لپیٹ میں ہے، جس کی وجہ سے گھاس اور چارہ ناپید ہوتا جا رہا ہے۔

8 جولائی کو میونسپل ڈسٹرکٹ (ایم ڈی) آف گرین ویو نے زرعی تباہی کا اعلان کیا، جو ایڈمنٹن سے تقریباً 400 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔ اس کے بعد کاؤنٹی آف گرانڈ پریری نے بھی جمعہ کے روز اسی نوعیت کا اعلان کر دیا۔

ایم ڈی آف گرین ویو کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقہ اس وقت غیر معمولی خشک سالی اور خطرناک حد تک پھیلے ٹڈی دل حملوں کا شکار ہے، جنہوں نے گھاس کے میدان اور چارہ پیدا کرنے والے کھیت برباد کر دیے ہیں۔

ایم ڈی کے نائب رییو اور چوتھی نسل کے مویشی پال کسان بل اسمتھ نے کہا، “میں نے پرانے کسانوں سے پوچھا، کسی نے بھی ایسا برا وقت پہلے کبھی نہیں دیکھا۔ یہ صرف خشک سالی نہیں، یہ ٹڈیاں ہیں جو فصل کو صفحۂ ہستی سے مٹا رہی ہیں۔”

اسمتھ نے بتایا کہ وہ عام طور پر سالانہ 3,000 گھاس کے گٹھے تیار کرتے ہیں، لیکن اس سال صرف 500 گٹھے حاصل ہونے کی امید ہے۔ “گزشتہ سال 1,000 تھے، لیکن اس سال حالات بدترین ہیں۔”

ٹائلر اولسن، ایم ڈی آف گرین ویو کے رییو نے خبردار کیا کہ علاقے میں مویشیوں کے لیے خوراک کی شدید قلت کے باعث کسانوں کو اپنا مال قبل از وقت فروخت کرنا پڑ سکتا ہے۔ “کچھ کسان پہلے ہی بیچنے کا سوچ رہے ہیں۔ ان کے پاس اتنا چارہ نہیں کہ وہ سردیوں تک گزارا کر سکیں۔”

اولسن نے البرٹا کے وزیر زراعت آر جے سگرڈسن کو ایک کھلا خط لکھا ہے، جس میں گرین ویو کو وفاقی لائیوسٹاک ٹیکس ڈیفرل پروگرام میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ مالی ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ ساتھ ہی کسانوں کے لیے ذہنی صحت کی اضافی سہولیات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

“یہ ان کی روزی روٹی ہے جو ختم ہو رہی ہے۔ ذہنی دباؤ کا بھی اثر ہوتا ہے، اور اگر ہم اس کا بھی خیال نہ رکھیں، تو حالات اور خراب ہوں گے۔”

البرٹا کی وزارت زراعت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ ایسے کئی اداروں کو فنڈز فراہم کر رہی ہے جو زراعت سے وابستہ افراد کے لیے ذہنی صحت کی خدمات مہیا کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ وفاقی سطح پر بھی وہ متاثرہ مویشی پال افراد کی امداد کے لیے مسلسل رابطے میں ہے۔

تاہم، بل اسمتھ جیسے مقامی رہنما اور کسان مویشیوں کے کاروبار سے مکمل طور پر باہر نکلنے کے خطرے سے خبردار کر رہے ہیں۔

“یہ تصور ہی دل توڑ دینے والا ہے کہ ہمیں اپنے مویشی بیچنے پڑ سکتے ہیں۔”

پوٹن Previous post رہبر انقلاب اسلامی ایران کے سینئر مشیر کی صدرپوٹن سے ملاقات، مغربی ایشیا کی کشیدہ صورتحال اور جوہری پروگرام پر تبادلہ خیال
23 چیمپیئن شپ Next post یورپی انڈر 23 چیمپیئن شپ: چیک کھلاڑی وکٹوریے اونڈرووا نے پول والٹ میں طلائی تمغہ جیت لیا