سندھ

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے رومانیہ کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹونیسکو کی ملاقات

کراچی: پاکستان میں رومانیہ کے سفیر ڈاکٹر ڈین اسٹونیسکو نے بدھ کے روز گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے گورنر ہاؤس کراچی میں ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تعلیمی، ٹیکنالوجی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے فروغ کے امکانات پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران سفیر ڈاکٹر اسٹونیسکو نے رومانیہ اور پاکستان کے درمیان 60 سال سے زائد عرصے پر محیط سفارتی تعلقات کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان کی صنعتی ترقی میں رومانیہ کے تاریخی کردار کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ رومانیہ نے کراچی میں آئل ریفائنری اور متعدد سیمنٹ کارخانوں کے قیام میں اہم کردار ادا کیا۔ سفیر نے سندھ کی اسٹریٹجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کراچی بندرگاہ جنوبی ایشیا اور یورپ کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے ایک اہم گیٹ وے کی حیثیت رکھتی ہے، جو رومانیہ کی کانسٹانزا بندرگاہ اور بحیرہ اسود کے ذریعے مزید مضبوط ہو سکتی ہے۔

دونوں فریقین نے باہمی اقتصادی اور تجارتی تبادلے کو بڑھانے کی حکمتِ عملی پر بات چیت کی، جو فی الوقت تقریباً 250 ملین امریکی ڈالر کے برابر ہے، جبکہ آئندہ برسوں میں اسے ایک ارب ڈالر تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا۔ سفیر اسٹونیسکو نے سندھ کی کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ رومانیہ کی یورپی یونین مارکیٹ تک جی ایس پی پلس (GSP+) کے تحت ڈیوٹی فری رسائی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں، خاص طور پر ٹیکسٹائل، زراعت، مشینری اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں۔

گفتگو میں سرمایہ کاری اور اختراع (Innovation) کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال ہوا، جن میں گرین انرجی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر میں ممکنہ مشترکہ منصوبوں پر غور شامل تھا۔ سفیر اسٹونیسکو نے تجویز دی کہ رومانیہ کی آئی ٹی کمپنیوں اور اختراعی مراکز کو سندھ کے نیشنل انکیوبیشن سینٹرز سے منسلک کیا جائے تاکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں عملی تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ رومانیہ کراچی میں انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بزنس کے شعبوں میں مہارت رکھنے والی ایک رومانیائی یونیورسٹی کے کیمپس کے قیام کے لیے ابتدائی مذاکرات کر رہا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔

دونوں فریقین نے سندھ کے طلباء کے لیے رومانیہ میں تعلیمی تبادلوں، اسکالرشپس اور فنی تربیت کے مواقع بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

موقع کی مناسبت سے، سفیر ڈاکٹر اسٹونیسکو نے گورنر ہاؤس کے باغ میں ایک درخت لگایا، جو ترقی، تجدید اور رومانیہ و پاکستان کے درمیان پائیدار دوستی کی علامت ہے۔ اس موقع پر گورنر سندھ کے مشیر طارق مصطفیٰ نے “بیل آف ہوپ” (امید کی گھنٹی) پیش کی، جو 2023 میں گورنر ہاؤس کے تحت عوامی فلاح و بہبود اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے شروع کی گئی ایک علامتی مہم ہے۔

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے رومانیہ کے اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ سندھ رومانیہ کی سرمایہ کاری، تعلیمی شراکت داریوں اور ثقافتی تبادلوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گا۔ دونوں فریقین نے بخارسٹ میں سندھ انویسٹمنٹ روڈ شو کے انعقاد اور پاکستان–رومانیہ بزنس کونسل کے ذریعے تعاون کو مزید گہرا کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

ملاقات کا اختتام باہمی احترام، اختراع، اور پائیدار ترقی پر مبنی ایک جدید اور مستقبل بین شراکت داری کے عزم کے ساتھ ہوا۔

آذربائیجان Previous post اسلام آباد میں آذربائیجان کا یومِ فتح منانے کے لیے شاندار تقریب کا انعقاد
زرداری Next post صدر آصف علی زرداری کا یومِ شہدائے جموں پر شہداء کو خراجِ عقیدت، بھارت کے مظالم کو نسل کشی قرار دینے کا مطالبہ