ایران

ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان نئے معاہدے کی توثیق، سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل نے وضاحت جاری کی

تہران، یورپ ٹوڈے: سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (SNSC) نے کہا ہے کہ ایران اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے درمیان طے پانے والے نئے معاہدے میں شامل انتظامات کی توثیق کونسل کی نیوکلیئر کمیٹی نے کر دی ہے۔

ایس این ایس سی کے سیکریٹریٹ نے اتوار کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ معاہدہ ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے درمیان رواں ہفتے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں 9 ستمبر کو دستخط ہوا۔

یہ معاہدہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کی بحالی کے انتظامات پر مشتمل ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے رواں سال جون میں اس تعاون کو اس وقت معطل کر دیا تھا جب اسرائیل اور امریکہ نے 12 روزہ غیر اعلانیہ جارحیت کے دوران ایران کی تین جوہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے تھے۔

بیان میں کہا گیا کہ “ان انتظامات کے متن کا نیوکلیئر کمیٹی نے جائزہ لیا، اور جو معاہدہ دستخط ہوا ہے وہ بنیادی طور پر وہی ہے جسے کمیٹی نے منظور کیا تھا۔”

مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ نیوکلیئر کمیٹی، جو متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام پر مشتمل ہے، ہمیشہ سے ایس این ایس سی کی جانب سے فیصلے کرنے کی مجاز رہی ہے اور آئی اے ای اے کے ساتھ اس نئے معاہدے کے لیے بھی حسبِ روایت اسی طریقہ کار پر عمل کیا گیا ہے۔

بیان میں ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان اصفہان، نطنز اور فردو کی ان جوہری تنصیبات پر تعاون کے طریقہ کار کی بھی وضاحت کی گئی جنہیں امریکہ اور اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

بیان کے مطابق، ضروری حفاظتی اور سلامتی اقدامات مکمل ہونے کے بعد ہی ایران اپنی رپورٹ آئی اے ای اے کو ایس این ایس سی کی منظوری کے بعد بھیجے گا۔ مزید یہ کہ رپورٹ پر عملی تعاون کے طریقہ کار پر دونوں فریقین کے درمیان اتفاق ہونا ضروری ہے اور کوئی بھی اقدام ایس این ایس سی کی منظوری کے بغیر نہیں اٹھایا جا سکتا۔

ایران کی اعلیٰ ترین سلامتی کونسل نے زور دیا کہ اگر ایران یا اس کی جوہری تنصیبات کے خلاف کوئی دشمنانہ کارروائی ہوئی، بشمول اقوام متحدہ کی وہ پابندیاں جو 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ختم کی گئی تھیں، کو دوبارہ لاگو کرنے کی کوشش، تو نئے انتظامات پر عمل درآمد روک دیا جائے گا۔

یہ انتباہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی (ای 3) کے اس حالیہ اقدام کے تناظر میں دیا گیا ہے، جنہوں نے گزشتہ ماہ “اسنیپ بیک میکانزم” کو فعال کرتے ہوئے ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کی کوشش کی تھی۔

قومی Previous post وزیرِاعظم فام منہ چنہ کی ہدایت، قومی ترقی کے لیے قانونی اصلاحات اور فوری عملدرآمد پر زور
علییف Next post صدر الہام علییف: قرہ باغ اور زنگےزور میں تعمیراتی ترقی دنیا میں بے مثال ہے