
عراقچی نے یورپی ممالک کی جوہری تنازع پر غیر قانونی رویے کی مذمت کی
نیویارک، یورپ ٹوڈے: ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے تین یورپی ممالک کی ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کارروائیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے منسوخ شدہ قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے پر ان کا اصرار "بےجاست، غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ” ہے۔
عراقچی نے یہ بات نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر برطانوی وزیرِ خارجہ ایویٹ کوپر کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔
ایرانی وزیرِ خارجہ نے زور دیا کہ تینوں یورپی ممالک کی پوزیشنیں، جو امریکہ کے ساتھ ہم آہنگ تھیں، ایرانی عوام کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) کے تحت ان کے جائز حقوق سے محروم کرنے کی کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران اس نوعیت کی پالیسیاں بغیر کسی معقول جواز کے جاری رہی ہیں۔
عراقچی نے مزید کہا کہ اس رویے نے بالآخر امریکہ اور اسرائیل کی طرف سے ایران کے پرامن جوہری مراکز پر "غیر قانونی حملے” کی راہ ہموار کی، جبکہ تینوں یورپی ممالک اس کارروائی کے سامنے "خاموشی اختیار کیے ہوئے” رہے۔