
آسٹریلوی وزیرِ اعظم کا ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے اعلان پر اظہارِ تشویش
سڈنی، یورپ ٹوڈے: آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر کنٹرول کے اعلان پر گہرے صدمے اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، انتھونی البانیز نے واضح کیا کہ آسٹریلیا مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی مکمل حمایت کرتا ہے اور فلسطین کے عوام کے جائز حقوق کا احترام ضروری ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالیہ بیان میں غزہ کی پٹی پر طویل عرصے تک قبضے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کی ترقی اور وہاں کے شہریوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا کیے جائیں گے، جبکہ فلسطینیوں کو متبادل جگہ فراہم کرنے کے لیے اردن اور مصر کے رہنما تعاون کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشرق وسطیٰ کے دیگر رہنماؤں سے اس حوالے سے بات چیت ہو چکی ہے، اور انہیں فلسطینیوں کی منتقلی کا یہ منصوبہ پسند آیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ مستقبل میں غزہ کو ایک عالمی شہری بستی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب، سعودی عرب نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کسی بھی قیاس آرائی کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے ساتھ تعلقات ممکن نہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سلطنت کے غیر متزلزل مؤقف کی کھلے عام تصدیق کرتے ہیں، اور یہ مؤقف کسی بھی صورت میں تبدیل نہیں ہوگا۔ سعودی عرب کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات ممکن نہیں ہوں گے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ میں اسرائیل اور فلسطین کے تنازع پر عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔