وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کا اعلان
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ حکومت آئی پی پیز (انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ساتھ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے معاہدوں پر نظرثانی کے مذاکرات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی قیمتوں کا موجودہ نظام ناقابل برداشت ہے اور پاور پروڈیوسرز اور حکومت کے درمیان بات چیت جاری ہے۔
وزیر توانائی نے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ دونوں فریقین یہ بات سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال برقرار نہیں رکھی جا سکتی۔ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک خاص حد تک کاروباری سمجھوتہ کیے بغیر جلد رعایت فراہم کرنا ہوگی تاکہ ملکی ترقی کو نقصان نہ پہنچے۔
صوبائی وزیر نے وضاحت کی کہ پاور کمپنیوں کو معاہدے کا کوئی نیا مسودہ یا خاص شرائط نہیں بھیجی گئیں۔ معاہدے میں تبدیلیاں باہمی رضامندی سے ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم پاور پلانٹس کے حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شائستہ اور پیشہ ورانہ انداز میں بیٹھ کر بات کریں گے۔”
یاد رہے کہ ملک میں جاری اقتصادی بحران نے بجلی کی کھپت کو کم کر دیا ہے، جس کی وجہ سے اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود بھی ادائیگی کرنی پڑ رہی ہے۔ پاور سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں میں تبدیلی کی تجاویز میں ضمانتی منافع میں کمی، ڈالر کی شرح کی حد بندی، اور غیر استعمال شدہ بجلی کی ادائیگی نہ کرنے کے نکات شامل ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کوئی نئے کمزور معاہدے پر دستخط کرنے پر مجبور نہیں کرے گی اور پاور کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل تلاش کیا جائے گا۔