ازبکستان

عزت مآب ایبیک عارف عثمانوف کا ازبکستان کے 33 ویں یوم آزادی پر خطاب

معزز وفاقی وزیر برائے تجارت، عزت مآب جناب جام کمال خان، اسلام آباد میں سفارتی کور کے ڈین، سفیر اوتاجان ماؤلاموف، معزز جرنیل، سینیٹرز، ایم پی ایز، سابق وفاقی وزراء اور سیکریٹریز، میرے محترم ساتھی، سفیر اور ہائی کمشنرز، ممتاز ماہرین، صحافی حضرات، خواتین و حضرات،

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

آپ سب کا تہہ دل سے شکریہ کہ آج آپ ازبکستان کے یوم آزادی کی تقریب میں اسلام آباد میں شریک ہیں۔ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر عزت مآب آصف علی زرداری، معزز وزیر اعظم شہباز شریف، حکومت پاکستان، پاکستانی فوج، بحریہ اور فضائیہ کا ازبکستان کی کنیکٹیویٹی حکمت عملی میں عظیم تعاون پر انتہائی مشکور ہوں۔

اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے میں بہادر پاکستانی قوم کو کل کے یوم شہداء اور آج کے یوم فضائیہ کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ تقریبات قوم کے اتحاد، عزم اور مادر وطن کے دفاع کے لیے وقف ہونے کی عظیم مثال ہیں۔ ہماری وزارت دفاع باقاعدگی سے فوجی تعاون پر اسٹاف مذاکرات کرتی ہے اور عسکری-تکنیکی تعاون کے معاہدے کے تحت اس سال اسلام آباد میں جوائنٹ ورکنگ کمیشن کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی۔ ازبکستان اور پاکستان نہ صرف حقیقی شراکت دار ہیں بلکہ ان کا برادرانہ تعاون اسٹریٹجک شراکت داری کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔

صرف گزشتہ تین سالوں میں ازبکستان کے صدر عزت مآب شوکت مرزیویف نے پاکستانی ہم منصبوں، وزیر اعظم شہباز شریف، صدر آصف علی زرداری اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ 9 سے زائد بار ذاتی ملاقاتیں کی ہیں، جن میں تجارتی، صنعتی، اور عسکری تعاون کو فروغ دیا گیا ہے۔ جیسا کہ ہمارے وزرائے خارجہ، ڈپٹی پرائم منسٹر اسحاق ڈار اور میرے وزیر جناب بختیار سعیدوف کے درمیان گزشتہ ملاقاتوں میں طے پایا، ہم معاشی سفارت کاری کو فعال طور پر نافذ کر رہے ہیں اور 74 دو طرفہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے ذریعے اپنے تعاون کو مزید مستحکم کر رہے ہیں۔

معزز جام کمال خان صاحب! میں آپ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور وزیر اعظم اور حکومت پاکستان کی نمائندگی کی۔ میری نیک تمنائیں سابق سیکریٹری محمد صالح احمد فاروقی، ای اے ڈی سیکریٹری جناب کاظم نیازی اور ریلوے سیکریٹری جناب مظہر علی شاہ کے لیے ہیں، جو ازبک ساتھیوں کے ساتھ دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور ٹرانزٹ راہداریوں کو فروغ دیا جا سکے۔

ہم نے اپنی مشترکہ کوششوں سے بھائی چارے پر مبنی افغانستان کے راستے دو طرفہ تجارت کو نصف ارب ڈالر تک بڑھایا ہے۔ پاکستان اور ترکی وہ واحد ممالک ہیں جن کے ساتھ ازبکستان نے اس سطح کی تجارت اور لاجسٹکس کا تعاون حاصل کیا ہے۔ کوئی شک نہیں کہ ہماری ٹیمیں جلد ہی 1 بلین ڈالر کی تجارتی اور صنعتی تعاون کے روڈ میپ کے اہداف کو حاصل کریں گی، ان شاء اللہ۔

میرے دل کی گہرائیوں سے شکریہ تمام ٹیموں کا جو وزیر اعظم آفس، وزارت خارجہ، تجارت، صنعت، ریلوے، ہوا بازی، مالیات، اقتصادی اور سکیورٹی ڈویژن، وزارت خوراک کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔ صرف اس سال ہم نے 50 سے زائد اعلیٰ سطحی ملاقاتیں اور 100 سے زائد وزارتی سربراہ ملاقاتیں منعقد کیں۔

عزیز دوستو، خواتین و حضرات!

ازبکستان کے صدر عزت مآب شوکت مرزیویف نے ازبکستان کے 33 ویں یوم آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “صرف اتحاد کے ساتھ ہم ایک قوم ہیں، اور صرف مل کر ایک مضبوط ملک بن سکتے ہیں۔” انہوں نے سیاسی استحکام، اقتصادی ترقی اور غیر ملکی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔

میں ازبکستان اور پاکستان کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون اور کنیکٹیویٹی کے حوالے سے پرامید ہوں اور تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ آج یہاں ہمارے ساتھ موجود ہیں۔

پاک-ازبک دوستی زندہ باد! پاک-ازبک کنیکٹیویٹی پائندہ باد!

ثمریز سالک Previous post افواج اور عوام کی یکجہتی وقت کا اہم تقاضا ہے، میجر جنرل ریٹائرڈ ڈاکٹر ثمریز سالک
برطانوی وزیر اعظم Next post برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر کا تاریخی دورہ آئرلینڈ: برطانیہ،آئرلینڈ تعلقات میں نئے دور کا آغاز