
آرمینیا کا تاریخی مسخ شدہ پروپیگنڈا امن کی کوششوں کو نقصان پہنچا رہا ہے: آذربائیجان کی وزارتِ خارجہ
باکو، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان، ایخان حاجی زادہ نے 15 جنوری 2025 کو آرمینیا کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کو “من گھڑت” قرار دیا، جس میں جنوری 1990 میں باکو میں مبینہ “آرمینیائی قتلِ عام” کا ذکر کیا گیا تھا۔ حاجی زادہ نے آرمینیا کی وزارتِ خارجہ پر آذربائیجان کے خلاف “نسلی تعصب اور نفرت کی منظم پالیسی” جاری رکھنے کا الزام عائد کیا۔
حاجی زادہ نے آرمینیا کی وزارتِ خارجہ کو یاد دلایا کہ نسل کشی اور قتلِ عام کے الزامات آرمینیا کی اپنی تاریخ سے جڑے ہیں۔ انہوں نے آرمینیا کی سابقہ سوشلسٹ ریپبلک سے 1940 اور 1950 کی دہائیوں میں 4 لاکھ 50 ہزار سے زائد آذربائیجانیوں کی جبری جلاوطنی اور 1987 سے شروع ہونے والے ظلم و ستم کے سلسلے کو نمایاں کیا۔
انہوں نے خاص طور پر خوجالی کے المناک واقعات کا ذکر کیا، جہاں ایک رات میں 613 آذربائیجانی شہریوں کو قتل کیا گیا۔ حاجی زادہ نے کہا کہ آرمینیا کے من گھڑت دعوے اپنے مظالم سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے “سمگائیت قتلِ عام” کے بیانیے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے آرمینیا کی جانب سے منظم پروپیگنڈا قرار دیا، جو آذربائیجانیوں کے خلاف اپنے پرتشدد اقدامات کو جواز فراہم کرنے کے لیے تیار کیا گیا۔
حاجی زادہ نے آرمینیائی فریق کی جانب سے باکو کی تیل کی دولت سے فائدہ اٹھانے کے باوجود معاوضے کے مطالبات کو “مضحکہ خیز” قرار دیا اور خبردار کیا کہ آرمینیا کی جانب سے تاریخ کو مسخ کرنے کی کوششیں امن کے قیام میں معاون ثابت نہیں ہوں گی بلکہ خطے میں استحکام کے لیے خطرہ پیدا کریں گی۔