
آذربائیجان کے قدرتی گیس کی شام کو ترسیل کا آغاز، علاقائی تعاون کی طاقت کا مظہر — وزیر اقتصادیات میکائیل جباروف
کِلیس، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کے وزیر اقتصادیات میکائیل جباروف نے شام کو آذربائیجانی قدرتی گیس کی ترسیل کے باضابطہ آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علاقائی تعاون کی طاقت کو سراہا۔
یہ تقریب تُرکیہ کے جنوبی صوبے کِلیس میں منعقد ہوئی، جو شام کی سرحد سے متصل ہے۔ وزیر جباروف نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ منصوبہ آذربائیجان، تُرکیہ اور شام کے درمیان سہ فریقی اشتراکِ عمل کی کامیابی کی ایک واضح مثال ہے۔
انہوں نے کہا، “آج شام اپنے معمول کی طرف واپسی کے عمل کا آغاز کر رہا ہے، اور یہ سنگِ میل ایک انتہائی مختصر مدت میں کی جانے والی وسیع پیمانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ یہ تقریب ہمارے مشترکہ عزم و کوششوں کی علامت ہے، اور تُرکیہ کی جمہوریہ کی بھرپور حمایت کے بغیر یہ ممکن نہ تھا۔”
وزیر جباروف نے اس منصوبے کو آذربائیجان اور تُرکیہ کے اُس مشترکہ وژن کا مظہر قرار دیا جو شام کی تعمیرِ نو اور ترقی کے لیے وقف ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “بطور برادر ممالک، ہم شام کے بہتر مستقبل کے لیے اپنے تعاون کا عملی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ یہ ہماری شراکت داری کا ایک ٹھوس اور اسٹریٹجک نتیجہ ہے۔”
قدرتی گیس کی یہ نئی ترسیل نہ صرف علاقائی توانائی تعاون میں ایک اہم پیش رفت ہے بلکہ آذربائیجان کے بین الاقوامی توانائی تحفظ اور انسانی ہمدردی کے اقدامات میں بڑھتے ہوئے کردار کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
یہ اقدام شام کے بعد از تصادم بحالی عمل اور اقتصادی احیاء میں بھی ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جسے علاقائی شراکت داروں کی مدد سے ممکن بنایا گیا ہے۔