
پاہلگام حملے کے بعد کشیدگی: آذربائیجان کا بھارت و پاکستان سے تحمل اور سفارتی حل پر زور
باکو، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے حالیہ پاہلگام حملے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک باضابطہ بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں آذربائیجان نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور ایسے یکطرفہ اقدامات سے گریز کریں جو خطے کی نازک صورتحال کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔
“ایسی غیر مستحکم صورتحال میں یکطرفہ اقدامات سے اجتناب نہایت ضروری ہے،” وزارت خارجہ نے واضح کیا۔
بیان میں بھارت اور پاکستان کے مابین اختلافات کو بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ ساتھ ہی شفافیت اور جوابدہی کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے آذربائیجان نے امید ظاہر کی کہ
“موجودہ صورتحال کے حل کے لیے ایک کھلی اور شفاف بین الاقوامی تحقیقات کا انعقاد کیا جائے گا۔”
آذربائیجان نے جنوبی ایشیا کے ان دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان دیرینہ تنازع کے پُرامن اور پائیدار حل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ
“بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر بامعنی مذاکرات ہی دیرپا امن کا مؤثر راستہ ہیں۔”
بیان کے اختتام پر کہا گیا:
“علاقائی استحکام میں مشترکہ مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں فریق سفارتی ذرائع کو اپنائیں گے تاکہ امن، تعاون اور اپنے عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔”
یہ بیان جنوبی ایشیا میں بڑھتی ہوئی سفارتی حساسیت کے پس منظر میں سامنے آیا ہے اور یہ آذربائیجان کی اس مستقل پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس میں علاقائی تنازعات کے حل کے لیے مکالمے، قانونی اصولوں اور کثیرالجہتی تعاون کو ترجیح دی جاتی ہے۔