آذربائیجان

وزیر اعظم آذربائیجان علی اسدوف کا پائیدار ترقی کے لیے ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن پر زور

منسک، یورپ ٹوڈے: 28 ستمبر کو منسک کے انٹرنیشنل ایگزیبیشن سینٹر "بیل ایکسپو” میں دولتِ مشترکہ آزاد ریاستوں (CIS) کے وزرائے اعظم کے اجلاس کے موقع پر ایک عمومی اجلاس بعنوان “یونین آف نیو ٹیکنالوجیز: کریٹنگ دی انڈسٹری آف دی فیوچر” منعقد ہوا، جس میں رکن ممالک کے سربراہانِ حکومت نے شرکت کی۔

اجلاس سے قبل آذربائیجان کے وزیر اعظم علی اسدوف اور دیگر سی آئی ایس رہنماؤں نے مشترکہ طور پر بین الاقوامی صنعتی نمائش INNOPROM.Belarus کا معائنہ کیا، جہاں صنعتی جدت اور ٹیکنالوجی کے جدید ترین منصوبے پیش کیے گئے۔

اپنے خطاب میں وزیر اعظم اسدوف نے آذربائیجان کی معیشت کی پائیدار ترقی کے لیے ڈیجیٹلائزیشن اور تکنیکی تبدیلی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چوتھے صنعتی انقلاب نے معیشت اور سماجی زندگی کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے، اس لیے طویل المدتی ترقی کے لیے تکنیکی رجحانات کا مؤثر انتظام ضروری ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ آذربائیجان ڈیجیٹلائزیشن اور معیشت میں جدید ٹیکنالوجی کے اطلاق کے لیے ہدفی اقدامات پر عمل پیرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “پائیدار اور مسابقتی اقتصادی ترقی ملک کی پانچ قومی اسٹریٹجک ترجیحات میں شامل ہے۔”

انہوں نے مختلف قومی اقدامات کا ذکر کیا، جن میں ڈیجیٹل ڈویلپمنٹ کانسیپٹ، مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی، اور 2025 تا 2028 کے لیے ڈیجیٹل اکانومی ڈویلپمنٹ اسٹریٹجی شامل ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد ڈیجیٹل ڈھانچے کو مستحکم بنانا، کاروبار کو تکنیکی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، اور حکومت، کاروباری اداروں اور معاشرے کے درمیان عالمی رجحانات کے مطابق ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔

وزیر اعظم نے آذربائیجان میں قائم سنٹر فار اینالیسس اینڈ کوآرڈینیشن آف دی فورتھ انڈسٹریل ریولوشن کے کردار پر بھی روشنی ڈالی، جو ورلڈ اکنامک فورم کے عالمی نیٹ ورک کے 24 مراکز میں سے ایک ہے اور ملک میں تکنیکی تبدیلی کو آگے بڑھا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دہائی میں صنعتی پالیسی کو آذربائیجان میں قومی ترجیح اور پائیدار ترقی کی بنیاد کے طور پر اپنایا گیا ہے۔ اس تناظر میں صنعتی زونز کا قیام، سرمایہ کاری کے فروغ اور ٹیکنالوجی کے استعمال نے جدت پر مبنی اور برآمدات پر مرکوز ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ آذربائیجان کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ خاص طور پر آذربائیجان کی اسٹیٹ آئل کمپنی (SOCAR) کے پیٹکِم اور اسٹار پلانٹس کو ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے دنیا کی جدید ترین ڈیجیٹلائزڈ صنعتی تنصیبات میں شامل قرار دیا گیا۔

اجلاس کے شرکاء کو آذربائیجان کے انڈسٹری 4.0 ریڈینس پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی، جس کا مقصد صنعتی اداروں کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا نفاذ ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم اسدوف نے زور دیا کہ صنعتی تبدیلی اور جدت کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی تعاون نہ صرف ضروری ہے بلکہ اس سے سی آئی ایس خطے اور دنیا بھر میں ترقی کے نئے امکانات کھل سکتے ہیں۔

ٹرمپ Previous post امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ امن منصوبہ پیش، اسرائیلی وزیر اعظم نتنیاہو کی حمایت، حماس کے ردعمل کا انتظار
ترکمانستان Next post ترکمانستان 2026 میں CIS کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اگلے اجلاس کی میزبانی کرے گا