
آذربائیجان نے یورپی کونسل کے انسانی حقوق کمشنر کے بیان کو مسترد کر دیا
باکو، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایخان حاجی زادہ نے یورپی کونسل برائے انسانی حقوق کے کمشنر مائیکل او فلیہری کے 29 اپریل 2025 کو دیے گئے بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے “ناقابل قبول، بے بنیاد اور مکمل طور پر جانبدار” قرار دیا ہے۔ مذکورہ بیان آذربائیجان میں جاری بعض تحقیقات اور حالیہ عدالتی فیصلوں کے حوالے سے دیا گیا تھا۔
ایخان حاجی زادہ نے کہا کہ “یہ بیان آذربائیجان کے داخلی معاملات اور عدالتی عمل میں مداخلت کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ آذربائیجان میں انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں کی مکمل ضمانت دی گئی ہے اور انہیں ملکی قوانین اور آذربائیجان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق پوری طرح سے تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آذربائیجان کے عدالتی ادارے آزادانہ طور پر اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور انسانی حقوق کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ آذربائیجان اپنی خودمختار حدود کے اندر قانون کی حکمرانی کو یقینی بناتا ہے، جہاں کسی کو بھی اس کی پیشہ ورانہ حیثیت کی بنیاد پر خصوصی مراعات حاصل نہیں اور نہ ہی وہ ملکی قوانین سے مستثنیٰ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انسانی حقوق کمشنر کے بیان میں جن افراد کا ذکر کیا گیا ہے، ان پر متعلقہ قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کے تحت مقدمات قائم کیے گئے ہیں، اور ان کے خلاف تحقیقات فوجداری ضابطہ کار کے مطابق کی گئی ہیں، جبکہ انہیں عدالتی عمل کے دوران تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے ہیں۔
ایخان حاجی زادہ نے یورپی کونسل کے انسانی حقوق کے کمشنر سے مطالبہ کیا کہ وہ آذربائیجان کی عدلیہ پر دباؤ ڈالنے یا جاری تحقیقات میں مداخلت سے باز رہیں اور اس کے بجائے یورپ کے دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا، پناہ گزینوں سے غیر انسانی سلوک، سیاسی انتقام، جیلوں میں اموات، اور یورپی اداروں میں بدعنوانی جیسے سنگین مسائل پر توجہ مرکوز کریں۔