وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت اجلاس: چینی کمپنیوں کے ساتھ 70 ملین ڈالر کے معاہدے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات پر تبادلہ خیال
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کو جمعہ کے روز آگاہ کیا گیا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ 200 سے زائد کاروبار سے کاروبار (B2B) معاہدے اور 70 ملین ڈالر مالیت کے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔
وزیرِاعظم کی زیرِصدارت بورڈ آف انویسٹمنٹ (BOI) کے تحت جاری منصوبوں اور مختلف اقدامات کے جائزے کے حوالے سے ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِاعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ خبر کے مطابق پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے ساتھ طے شدہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کے نفاذ کے لیے ایک مؤثر اور جامع روڈ میپ مرتب کیا جائے۔
انہوں نے کہا، “ملک میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے ریگولیٹری اصلاحات پر کام تیز کیا جائے۔ سرمایہ کاری کے لیے ایسے اہداف مقرر کیے جائیں جو جلد از جلد حاصل کیے جا سکیں۔”
وزیرِاعظم نے زور دیا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کی مؤثر تشہیر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ ملک میں بزنس فسیلیٹیشن سینٹرز کی تعمیر جلد مکمل کی جائے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ بزنس فسیلیٹیشن سینٹرز کی تعمیر، روڈ شوز کا انعقاد اور دیگر ایسے اقدامات ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔
اجلاس میں وزیرِاعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں 35 خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) کا جغرافیائی معلوماتی نظام (GIS) کے ذریعے سروے کیا گیا ہے، اور ان زونز کے حوالے سے تفصیلی ڈیٹا دستیاب ہے تاکہ جاری منصوبوں کی رفتار کو تیز کیا جا سکے۔
بورڈ آف انویسٹمنٹ کے حکام نے بتایا کہ خصوصی اقتصادی زونز کو مزید مؤثر بنانے کے لیے 18 نکاتی پلان تیار کیا گیا ہے۔ اجلاس میں ایز آف ڈوئنگ بزنس ایکٹ 2024 کے حوالے سے تجاویز بھی پیش کی گئیں۔
وزیرِاعظم کو آگاہ کیا گیا کہ ایز آف ڈوئنگ بزنس ایکٹ 2024 کے تحت بورڈ آف انویسٹمنٹ جدید تقاضوں کے مطابق ملک میں کاروبار کے لیے ریگولیٹری فریم ورک تیار کرنے کے قابل ہو گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِنجکاری عبدالعلیم خان اور متعلقہ اداروں کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔