بیلاروس

بیلاروس کے صدر کا خطاب: ہمارے لئے کوئی ملک یا قوم غیر دوستانہ یا ثانوی حیثیت نہیں رکھتی

منسک، یورپ ٹوڈے: نیوز ہب کنسلٹنٹس کی رپورٹ کے مطابق، بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 1 اکتوبر کو سفیروں سے اسناد وصول کرتے ہوئے کہا کہ بیلاروس کے لئے کوئی بھی قوم غیر دوستانہ یا کسی ملک کی حیثیت ثانوی نہیں ہے.

صدر لوکاشینکو نے کہا، “ہمارے لیے کوئی غیر دوستانہ قوم یا دوسرے درجے کے ملک نہیں ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ دنیا بھر میں بیلاروسیوں کا بھی گرمجوشی اور مہمان نوازی سے استقبال کیا جاتا ہے۔”

تاہم، انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بیلاروس کی پرامن، خوشحال اور خودمختار حیثیت بعض مغربی سیاستدانوں کو ناگوار گزرتی ہے، جس کے باعث وہ بیلاروس کے بارے میں تعصبات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا، “وہ اس بات کو معمول سمجھتے ہیں کہ دنیا کو ایک یکطرفہ اور فرسودہ نظریے کے تحت تقسیم کیا جائے جہاں کچھ لوگ پہلے درجے کے اور کچھ دوسرے درجے کے سمجھے جائیں۔ اگر کوئی ان کی رائے سے اختلاف کرتا ہے تو وہ پابندیاں اور مختلف قسم کی رکاوٹیں عائد کرتے ہیں۔ منسک اس ناانصافی کا اپنی خودمختار تاریخ کے بیشتر حصے میں سامنا کرتا رہا ہے۔”

صدر لوکاشینکو نے مزید کہا کہ “اس کے باوجود ہم جرات کے ساتھ ایک آزادانہ پالیسی اپناتے ہیں، چاہے وہ داخلی ہو یا خارجی۔ ہم ہمیشہ بین الاقوامی قوانین اور انصاف کی بنیاد پر اپنی پوزیشن کا دفاع کرتے ہیں۔”

قدیم فن تعمیر Previous post بیجنگ میں “ایسٹ آف دی فوربڈن سٹی” قدیم فن تعمیر آرٹ سیزن کا آغاز
اے سی لینگویج Next post ترکمانستان کی وزارت تعلیم کے وفد کا امریکی ادارے اے سی لینگویج اسکول کے ساتھ مفید ملاقات