بیلاروس

بیلاروس اور روس کو مٹانے میں مغرب ناکام رہا، بیلاروسی صدر کا بیان

ماسکو، یورپ ٹوڈے: بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 9 اکتوبر کو کریملن میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے دوران کہا کہ مغرب بیلاروس اور روس کو مٹانے میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا، “جہاں تک ہمارے تعلقات کا تعلق ہے، میرے خیال میں سب سے اہم نتیجہ یہ ہے کہ مغرب نے ہمیں پہلے سب سے پہلے معیشت اور مالیات میں ناکام کرنے کے لیے منصوبے بنائے، اور وہ اس میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے خود ہی اس کا اعتراف کر لیا ہے۔”

الیگزینڈر لوکاشینکو نے مزید کہا، “آپ نے صحیح کہا کہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد ہم نے جو کچھ بھی تھا، اسے محفوظ رکھنے اور ترقی دینے پر توجہ دی۔ یہ ہمارے کام آیا ہے۔ آج ہم کئی شعبوں میں مل کر کام کر رہے ہیں، اور پیدا کردہ اشیاء کی زیادہ تر طلب روسی فیڈریشن میں ہے۔ روس کو مختلف شعبوں میں ہماری تیار کردہ اشیاء کی ضرورت ہے، زراعت سے لے کر مائیکرو الیکٹرونکس تک۔”

ان کے بقول، فریقین نے پہلے ہی بہت سے مسائل پر تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تھا۔ “ہم آج یہی کر رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔

صدر نے اپنے روسی ہم منصب کے الفاظ کی تائید کی کہ دنیا تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ یہ تبدیلیاں نئے خطرات اور مواقع دونوں لا رہی ہیں۔ “یقینا، نئے مسائل ابھرتے ہیں اور ان کا حل نکالنا ضروری ہے۔ ہم جتنی بار بھی ملیں، ہماری بات چیت کا نصف ہمیشہ داخلی امور، بیلاروس کے لوگوں کی خوشحالی اور سیکیورٹی کے مسائل پر مرکوز ہوتا ہے۔”

الیگزینڈر لوکاشینکو نے مزید کہا، “مجھے یقین ہے کہ ہمارے پاس بحث کے لیے بہت سے سوالات نہیں ہیں۔ آج صرف دو یا تین مسائل ہیں جن پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ان مسائل پر حتمی فیصلے کرنے کی ضرورت ہے اور اپنے تعلقات میں آگے بڑھنا ہے۔”

صدر شی جن پنگ Previous post صدر شی جن پنگ نے چینی ریڈ کراس سوسائٹی کو انسانی خدمات میں بہتری اور اعلیٰ معیار کی ترقی کی طرف متوجہ کیا
اشک آباد Next post اشک آباد کا ایک ناقابل فراموش سفر: قدیم آناو تہذیب کی کانفرنس اور ترکمان ثقافت کا جادو