باکو میں سربیا اور بیلاروس کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق
باکو، یورپ ٹوڈے: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے بیلاروس اور سربیا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے باکو میں منعقدہ COP29 ماحولیاتی کانفرنس کے موقع پر سربیا کے صدر الیگزینڈر ووجچ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ دونوں رہنماؤں نے بیلاروس اور سربیا کے مابین تین دہائیوں پر محیط سفارتی تعلقات پر بات چیت کی۔ اس موقع پر لوکاشینکو نے تیزی سے بدلتے ہوئے سیاسی منظرنامے کے پیش نظر تعاون کو ازسر نو متحرک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق لوکاشینکو نے کہا کہ، ’’گزشتہ تیس سالوں میں بہت کچھ حاصل کیا گیا ہے، مگر ہمارے ملکوں کو غیر معمولی تبدیلیوں کا سامنا بھی رہا ہے۔ ہم نے ترقی کی ہے، لیکن ہمارے تعلقات میں وہ حرارت نہیں ہے جس کی ہم دونوں خواہش رکھتے ہیں۔ ہمیں درپیش رکاوٹوں کو سمجھتے ہیں اور اب انہیں حل کرنے کا وقت آ گیا ہے۔‘‘
اپنے اس وژن کو آگے بڑھانے کے لیے لوکاشینکو نے بین الحکومتی کمیشن کے انعقاد کی تجویز دی تاکہ دونوں ملکوں کے تعلقات کا جائزہ لیا جا سکے اور مزید تعاون کے لیے منصوبے تیار کیے جائیں۔ انہوں نے پرانی پالیسیوں کو دور کر کے نئے اقدامات متعارف کرانے پر بھی زور دیا۔ کمیشن کے جائزے کے بعد بیلاروس کے وزیر اعظم کے دورۂ سربیا اور حکومتی وفود کے تبادلے کی سفارش کی تاکہ ایک قابل عمل منصوبہ بندی تیار کی جا سکے۔
لوکاشینکو نے سربیا کو درپیش چیلنجز، خاص طور پر اس کی جغرافیائی حیثیت اور روس و بیلاروس کے ساتھ دیرینہ تعلقات کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’سربیا کی منفرد صورتحال اور اس کی روس اور بیلاروس کے ساتھ گہری دوستی ہمارے لیے اہمیت رکھتی ہے۔ ہم سچے دوست ہیں اور سربیا کو اپنی بین الاقوامی پالیسی کے دوران اس کو مدنظر رکھنا چاہیے۔‘‘
یہ گفتگو بیلاروس کی جانب سے سربیا کے ساتھ اپنی شراکت کو مستحکم کرنے اور علاقائی استحکام و تعاون کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔