
بیلاروس کے صدرلوکاشینکو کا افریقی ممالک کے ساتھ تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار
منسک، یورپ ٹوڈے: بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے 28 جنوری کو پان افریقی پارلیمنٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران افریقہ کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ یہ ملاقات منسک میں ہوئی، اور اس میں پان افریقی پارلیمنٹ کے صدر فورچون زیفانیا چیرمبیرا کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد شریک ہوا۔
صدر لوکاشینکو نے بیلاروس اور پان افریقی پارلیمنٹ کے درمیان تعلقات کی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ فورچون زیفانیا چیرمبیرا کی قیادت کے دوران یہ تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے چیرمبیرا کو زیمبابوے کے صدر ایمرسن منانگاگوا کے لیے نیک خواہشات کا پیغام بھیجا اور ان کے دورۂ منسک کا انتظار کرنے کی امید ظاہر کی۔
صدر لوکاشینکو نے کہا کہ بیلاروس افریقی ممالک کی غذائی خود کفالت اور بیرونی عوامل سے آزادی کے لیے ان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے زیمبابوے کے ساتھ 2020 سے جاری کامیاب زرعی میکانائزیشن پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بیلاروس افریقہ کے دیگر ممالک جیسے مصر، الجزائر، موزمبیق، ایتھوپیا، کینیا اور نائیجیریا کے ساتھ زرعی شعبے کی ترقی میں تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
بیلاروس اور کینیا کے تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر نے 2023 کے آخر میں نیروبی میں کینیا کے صدر ولیم روٹو کے ساتھ دوستانہ بات چیت کا ذکر کیا اور انہیں بیلاروس کے دورے کی دعوت دی۔ صدر نے کہا کہ بیلاروس کینیا کی غذائی تحفظ اور صنعتی ترقی کے مقاصد کے حصول میں تعاون فراہم کر سکتا ہے۔
مغربی افریقی ممالک کے ساتھ تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صدر نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بیلاروس نے اس خطے میں زراعت، صحت، اور ہنگامی صورتحال کے انتظام کے شعبوں میں متعدد منصوبے شروع کیے ہیں۔
صدر لوکاشینکو نے افریقی وفد سے ملاقات کو دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا موقع قرار دیا اور کہا کہ یہ دورہ افریقی ممالک کے ساتھ بیلاروس کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔