
برسلز میں نومولود بچوں کو برونکائیولائٹس سے بچانے کے لیے نئی مہم کا آغاز
برسلز، یورپ ٹوڈے: ہاپیٹل یونیورسٹیئر دے زانفان رین فابیولا (HUDERF) اور ہاپیٹل ایراسم، جو برسلز یونیورسٹی ہاسپٹل (H.U.B) کا حصہ ہیں، نے نومولود بچوں کو برونکائیولائٹس سے بچانے کے لیے نئی مہم کا اعلان کیا ہے۔
یہ مہم یکم ستمبر سے 31 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گی اور ان بچوں کو ہدف بنائے گی جو 19 فروری سے 30 ستمبر 2025 کے درمیان پیدا ہوئے ہیں۔ اس پروگرام میں روایتی ویکسین کے بجائے مونوکلونل اینٹی باڈیز استعمال کی جائیں گی، جو براہِ راست بیماری سے تحفظ فراہم کرتی ہیں نہ کہ قوتِ مدافعت کے ردعمل کو متحرک کرتی ہیں۔
طبی جریدے دی لینسٹ چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ ہیلتھ میں مئی 2025 میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، یہ طریقہ کار ایک سال سے کم عمر بچوں میں اسپتال میں داخلے کے خطرے کو 83 فیصد تک کم کرتا ہے۔
حفاظتی ٹیکہ ایک ہی انٹرا مسکیولر انجکشن کے ذریعے لگایا جائے گا۔ جو بچے وبا کے آغاز سے پہلے پیدا ہوں گے انہیں ستمبر یا اکتوبر میں انجکشن دیا جائے گا، جبکہ سردیوں میں پیدا ہونے والے بچوں کو پیدائش کے وقت ہی یہ حفاظتی خوراک فراہم کی جائے گی۔
جو بچے یکم ستمبر 2025 سے 31 جنوری 2026 کے درمیان متوقع ہیں، ان کے لیے دو احتیاطی آپشنز دیے گئے ہیں: یا تو نوزائیدہ کو پیدائش کے بعد مونوکلونل اینٹی باڈیز دی جائیں، یا حاملہ خواتین کو حمل کے 28ویں سے 36ویں ہفتے کے دوران ویکسین لگائی جائے، جیسا کہ سپیریئر ہیلتھ کونسل نے تجویز کیا ہے۔
والدین اپنے بچوں کے لیے اپائنٹمنٹ اب دونوں اسپتالوں میں قائم خصوصی ماہر اطفال کی مشاورتی کلینکس کے ذریعے بک کرا سکتے ہیں۔