چین کی دیہی ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر میں انقلاب: 4.6 ملین کلومیٹر سڑکوں کا نیٹ ورک تشکیل
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین نے دیہی علاقوں میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کی ترقی کو گزشتہ دہائی کے دوران مستحکم انداز میں فروغ دیا ہے، جس سے دیہی ترقی کو تقویت ملی ہے اور عالمی ترقی میں بھی حصہ ڈالا گیا ہے۔
چین نے دیہی ٹرانسپورٹ کا ایک جامع نیٹ ورک قائم کیا ہے، جہاں کاؤنٹی کی سڑکیں دیہی اور شہری علاقوں کو جوڑتی ہیں، قصبہ جات کی سڑکیں ایک دوسرے کو کاٹتی ہیں، اور دیہات کی سڑکیں گھروں اور کھیتوں کے درمیان سفر کو آسان بناتی ہیں۔ یہ بات چین کی اسٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ وائٹ پیپر میں کہی گئی۔
وائٹ پیپر، جس کا عنوان “نئے دور میں چین کی دیہی سڑکیں” ہے، کے مطابق 2023 کے آخر تک چین کی دیہی سڑکوں کی کل لمبائی 46 لاکھ کلومیٹر تک پہنچ گئی، جو 2013 کے مقابلے میں 21.7 فیصد زیادہ ہے۔ یہ لمبائی خط استوا کے گرد 115 چکر لگانے کے برابر ہے۔
چین کی دیہی سڑکیں ملک کے سب سے بڑے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کی حیثیت رکھتی ہیں اور عوام کی اکثریت کے لیے خدمات فراہم کرتی ہیں۔ یہ سڑکیں دیہی باشندوں کے لیے بنیادی ٹرانسپورٹ چینل کے طور پر کام کرتی ہیں، ان کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اور زراعت اور دیہی علاقوں کی جدید کاری میں مددگار ہیں۔
وائٹ پیپر کے مطابق، گزشتہ 10 سالوں میں چین نے دیہی سڑکوں کی تعمیر میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں، جن میں کل لمبائی میں اضافہ، تکنیکی معیار کی بہتری، اور بہتر رسائی شامل ہیں۔ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دیہی سڑکوں میں سے گریڈ شدہ سڑکوں کی کل لمبائی 44.5 لاکھ کلومیٹر تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ دہائی میں 11.9 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، تقریباً 30,000 قصبوں اور 5 لاکھ سے زائد انتظامی دیہات میں پکی سڑکیں بنائی گئی ہیں۔
ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر لی یانگ نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ چین نے دیہی سڑکوں کے لیے مالی معاونت کو تیز کیا ہے، جس کے تحت گزشتہ 10 سالوں میں 4.3 ٹریلین یوآن (تقریباً 598 بلین امریکی ڈالر) دیہی سڑکوں کے فکسڈ اثاثوں پر خرچ کیے گئے ہیں۔
لی نے دیہی مسافر، مال بردار اور ڈاک کی خدمات کے انضمام کو تیز کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس طریقہ کار نے دیہی سڑکوں کی تعمیر کو سیاحت، ماحولیاتی ترقی اور اقتصادی نمو سے جوڑ دیا ہے، جس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔
وائٹ پیپر کے مطابق، 2023 کے آخر تک، مقامی حکام نے 1,267 کاؤنٹی سطح کے ڈلیوری مراکز قائم کیے ہیں، جو مسافر اور مال بردار ہبز، ڈاک اور ڈلیوری پروسیسنگ سائٹس، سپلائی اینڈ مارکیٹنگ کوآپریٹو کی سہولیات، اور ای کامرس گوداموں کو بروئے کار لاتے ہیں۔
چین نے دیہی سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے اپنے تجربے کو دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ بھی شیئر کیا ہے اور ان کی مدد کی ہے، جس سے غربت میں کمی، عوام کی فلاح و بہبود اور پائیدار عالمی ترقی میں قابل ذکر کردار ادا کیا گیا ہے۔
چین نے عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ اختراعات اور علم کا مرکز قائم کیا ہے، جو دیہی سڑکوں کی ترقی میں بین الاقوامی برادری کے ساتھ تجربات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
2018 کے بعد سے، چین نے 24 ترقی پذیر ممالک، بشمول کمبوڈیا، سربیا، روانڈا، نمیبیا، وانوآتو، اور نائجر میں شاہراہوں اور پلوں کی تعمیر اور مرمت میں تعاون کیا ہے، جس سے ان کے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر میں بہتری آئی ہے۔
لی نے کہا کہ چین دیہی سڑکوں کی تعمیر کو مزید مضبوط کرے گا، صنعتوں کی ترقی اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کے انضمام کو فروغ دے گا، اور دیہی ترقی کو جامع انداز میں آگے بڑھانے کی کوشش کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نقل و حمل کی خدمات میں بھی بہتری آئے گی اور دیہی علاقوں میں مسافروں، مال بردار اور ڈاک خدمات کے انضمام کو بڑھایا جائے گا۔