بلاول بھٹو

چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ فرد واحد کا نہیں ہو سکتا: بلاول بھٹو

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی ایک فرد کا اختیار نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک قومی اتفاق رائے نہیں ہوتا، کسی بھی اہم آئینی ترمیم کو لانا اور اس کی منظوری ایک مشکل عمل ہوتا ہے۔ اس معاملے میں زور زبردستی نہیں ہونی چاہیے۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے آئینی ترامیم کے حوالے سے اپنا موقف پہلے ہی واضح کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اصلاحات سے متعلق جو تجاویز پیش کی ہیں، ان پر غور کیا جائے گا، لیکن ہم فرد واحد کے لیے قانون سازی کی حمایت نہیں کر سکتے۔ اصلاحات کو مجموعی عدالتی بہتری کے تناظر میں دیکھنا چاہیے۔

ادھر تحریک انصاف اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) نے بھی عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترامیم کی مخالفت کر دی ہے۔ بی این پی مینگل نے اپنے ارکان پارلیمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ ججز سے متعلق کسی بھی حکومتی یا نجی آئینی ترمیمی بل کی حمایت نہ کریں۔ پارٹی کی ہدایات کے مطابق، سینیٹرز اپوزیشن الائنس کا حصہ ہیں اور آئینی ترمیم کی مخالفت کی جائے گی۔

جمعہ کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا فیصلہ کسی فرد واحد کا نہیں ہو سکتا، بلکہ یہ فیصلہ ایک بڑے فورم کے ذریعے کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا موقف اپنے منشور کے مطابق ہے، اور سیاست میں ہونے کا مقصد صرف حکومت میں رہنا نہیں، بلکہ عوام کے مسائل کا حل نکالنا ہے۔ اگر مسائل کا حل نہ نکل سکے تو حکومت میں نہیں رہنا چاہیے۔

عالمی تجارتی Previous post عالمی تجارتی نظام کے لیے ویتنام کی مستقل حمایت: جنیوا میں WTO فورم کے دوران مؤقف
وزیرِ اعظم شہباز شریف Next post وزیرِ اعظم شہباز شریف کی الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے جامع فنانشل ماڈل کی تیاری کی ہدایت