آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دہشت گردی کے خلاف عزم اور بلوچستان کی ترقی کے لیے بھرپور حمایت کا اعادہ

آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا دہشت گردی کے خلاف عزم اور بلوچستان کی ترقی کے لیے بھرپور حمایت کا اعادہ

راولپنڈی، یورپ ٹوڈے: چیف آف آرمی اسٹاف (COAS) جنرل عاصم منیر نے پیر کے روز جنرل ہیڈکوارٹرز (GHQ) راولپنڈی میں منعقدہ 15ویں نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ملک میں دہشت گردی کے خلاف عزم اور بلوچستان میں ترقیاتی عمل کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق آرمی چیف نے بلوچستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے حکومت کے پختہ عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ “جاری اور منصوبہ بند ترقیاتی اقدامات کی وسعت اور دائرہ کار ان کے خلاف پھیلائی جانے والی بے بنیاد منفی پروپیگنڈے کو رد کرنے کے لیے کافی ہیں”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “متعدد ترقیاتی منصوبے پہلے ہی عوام کو فائدہ پہنچا رہے ہیں”۔

جنرل منیر نے سول سوسائٹی، بالخصوص نوجوانوں کی جانب سے شعور اجاگر کرنے اور بلوچستان کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ “ترقی و خوشحالی کی راہ ہموار کرنے میں نوجوانوں کا کردار نہایت اہم ہے”۔

سیکیورٹی امور پر بات کرتے ہوئے جنرل منیر نے خبردار کیا کہ بلوچستان میں غیرملکی پشت پناہی یافتہ دہشت گردی، صوبے کے استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ان عناصر کے ناپاک عزائم، جو تشدد کو ہوا دینے، خوف پھیلانے اور صوبے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے”۔

انہوں نے ان عناصر کی شدید مذمت کی جو بلوچ شناخت کی آڑ میں دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا، “وہ دہشت گرد گروہ جو بلوچ شناخت کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں تاکہ اپنے مذموم مقاصد حاصل کر سکیں، وہ بلوچ غیرت اور حب الوطنی پر بدنما داغ ہیں”۔

پاکستان کے امن کے عزم کو دہراتے ہوئے جنرل منیر نے کہا کہ “پاکستان خطے اور اس سے آگے امن کا خواہاں ہے، تاہم اگر پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی گئی تو پاکستان اپنی قومی وقار اور عوام کی بھلائی کے تحفظ کے لیے بھرپور جواب دے گا”۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے، عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ، دہشت گردی کے خاتمے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ “پاکستان کی مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے، عوام کی مکمل حمایت کے ساتھ، دہشت گردی کے ناسور کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے”۔

یہ ورکشاپ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ارکانِ پارلیمنٹ، بیوروکریٹس، سول سوسائٹی کے نمائندگان، نوجوانوں، تعلیمی ماہرین اور میڈیا کے اراکین پر مشتمل ایک متنوع وفد کی میزبانی کر رہی تھی، جس کا مقصد بلوچستان کی مستقبل کی قیادت کو قومی اور صوبائی سطح کے چیلنجز سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔

قربان قلی بردی محمدوف کا فرانس کا سرکاری دورہ، دوطرفہ تعلقات کے نئے باب کا آغاز متوقع Previous post قربان قلی بردی محمدوف کا فرانس کا سرکاری دورہ، دوطرفہ تعلقات کے نئے باب کا آغاز متوقع
صدر پرابوو اور بل گیٹس کی مفت غذائی پروگرام پر گفتگو متوقع Next post صدر پرابوو اور بل گیٹس کی مفت غذائی پروگرام پر گفتگو متوقع