موبائل

چین میں 5G موبائل فون صارفین کی تعداد 1 ارب سے تجاوز کر گئی

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین میں 5G موبائل فون صارفین کی تعداد نومبر کے اختتام تک 1.002 ارب تک پہنچ گئی، جو دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کام مارکیٹ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے۔ یہ اعداد و شمار پیر کے روز وزارت صنعت و اطلاعاتی ٹیکنالوجی (MIIT) نے جاری کیے۔

یہ تعداد ملک میں کل موبائل فون صارفین کا 56 فیصد بنتی ہے، جو پچھلے سال کے آخر کے مقابلے میں 9.4 فیصد پوائنٹس کے اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔

5G صارفین کی اس تیزی سے بڑھتی ہوئی تعداد کو بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی نے تقویت دی ہے۔ MIIT کے اعداد و شمار کے مطابق، چین نے گزشتہ ماہ کے اختتام تک تقریباً 4.2 ملین 5G بیس اسٹیشنز تعینات کیے تھے۔

اس سال کے اوائل میں کیے گئے صنعتی تخمینوں کے مطابق، چین کے 5G بیس اسٹیشنز دنیا کے کل بیس اسٹیشنز کا 60 فیصد سے زیادہ تھے، جو 5G ٹیکنالوجی کے نفاذ میں ملک کی برتری کو اجاگر کرتے ہیں۔

چین میں ہر 10,000 افراد پر 29 5G اسٹیشنز موجود ہیں، جو کہ 14ویں پانچ سالہ منصوبہ (2021-2025) کے دوران طے شدہ ترقیاتی ہدف کی وقت سے پہلے تکمیل کو ظاہر کرتا ہے۔ MIIT کے نائب وزیر ژانگ یونمینگ نے کہا کہ 5G نیٹ ورک اب پورے چین میں مکمل کوریج فراہم کر رہے ہیں، جن میں سرکاری خدمات کے مراکز، ثقافتی اور سیاحتی مقامات، اور اہم نقل و حمل کے راستے شامل ہیں۔

وزارت نے دیہی اور دور دراز علاقوں میں بھی 5G کوریج کو وسعت دینے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ MIIT اور دیگر 11 حکومتی اداروں نے مشترکہ طور پر 5G کی بڑے پیمانے پر ایپلیکیشنز کے لیے ایک اپ گریڈ شدہ منصوبہ جاری کیا ہے، جس کا مقصد 2027 کے اختتام تک بڑے پیمانے پر نفاذ ہے۔

یہ دوسرا “سیٹ سیل” ایکشن پلان ہے، جس میں صارفین پر مبنی شعبوں میں 5G ایپلیکیشنز کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ 2027 کے اہداف میں ہر 10,000 افراد کے لیے 38 5G بیس اسٹیشنز، 5G کے ذاتی صارفین کی رسائی کی شرح 85 فیصد سے زیادہ، اور 5G نیٹ ورک کے ذریعے ڈیٹا ٹریفک کا 75 فیصد سے زیادہ حصہ شامل ہیں۔

ایک رپورٹ کے مطابق، چین کے 5G لیڈ موبائل ماحولیاتی نظام نے 2023 میں تقریباً 8 ملین ملازمتیں پیدا کیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق، 2019 میں چین میں 5G کے کمرشل آغاز کے بعد سے، اس نے تقریباً 5.6 ٹریلین یوآن (767 ارب امریکی ڈالر) کی مجموعی اقتصادی پیداوار کو براہ راست اور تقریباً 14 ٹریلین یوآن کی بالواسطہ اقتصادی پیداوار کو فروغ دیا ہے۔

شنگھائی، جو چین کا اقتصادی مرکز ہے، نے اس ماہ ایک تین سالہ منصوبہ شروع کیا ہے، جس کا مقصد 2026 تک بڑے پیمانے پر 5G ایپلیکیشنز کے نفاذ کو مکمل کرنا ہے۔ اس منصوبے میں 5G-اے (5G ایڈوانسڈ) ٹیکنالوجی کو مصنوعی ذہانت کے ساتھ ضم کرنے اور کم بلندی پر پرواز کرنے والے راستوں کے لیے مسلسل نیٹ ورک کوریج کے قیام پر توجہ دی گئی ہے۔

شنگھائی کے یہ عزائم ایک وسیع عالمی رجحان کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں دنیا بھر کے شہر 5G ٹیکنالوجی کے نفاذ کی دوڑ میں ہیں، اور عالمی مارکیٹ میں نمایاں ترقی ہو رہی ہے۔

سفیر Previous post قائد اعظم محمد علی جناح کی سالگرہ کے موقع پر ایرانی سفیر کا مبارکبادی پیغام
لنکاٹ Next post گبران رکابومنگ راکا کا لنکاٹ میں چاول کی مشینری کا معائنہ، غذائی تحفظ کو مضبوط بنانے پر زور