چین کی فلسطین اور دیگر مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین نے بدھ کے روز فلسطین اور دیگر مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کے حصول کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
چین کے مستقل نمائندے برائے اقوام متحدہ (UN) جنیوا دفتر اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں، چن شو نے کہا کہ فلسطینی مسئلہ 70 سال سے زائد عرصے سے جاری ہے، جس نے فلسطینی عوام کو بے پناہ مصائب سے دوچار کیا ہے۔
چن شو نے 57ویں اجلاس میں، جو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (UNHRC) میں فلسطین اور دیگر مقبوضہ عرب علاقوں میں انسانی حقوق کی صورتحال پر عام بحث کے دوران ہوا، کہا کہ غزہ تنازعے کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود، جھڑپیں جاری ہیں، اور حالیہ دنوں میں لبنان میں تشدد کے اضافے نے دو ریاستی حل کی کوششوں کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ چین معصوم شہریوں، خصوصاً خواتین اور بچوں کے خلاف ہر قسم کے تشدد کی مخالفت اور مذمت کرتا ہے۔ چین فوری اور مستقل جنگ بندی، تناؤ بڑھانے والی کارروائیوں کے خاتمے، اور غزہ میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔
چن نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو فلسطینی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور UNHRC کی قراردادوں پر سنجیدگی سے عمل درآمد کرنا چاہیے، اور عالمی عدالت انصاف کے مشاورتی فیصلوں کی پابندی کرنی چاہیے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک وسیع، زیادہ بااختیار، اور زیادہ مؤثر بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا تاکہ دو ریاستی حل کے نفاذ اور فلسطینی مسئلے کے جامع، منصفانہ، اور دیرپا حل کے لیے ایک مخصوص ٹائم لائن اور روڈ میپ تیار کیا جا سکے۔
چن نے مزید کہا کہ چین عالمی برادری کے ساتھ مل کر اس مقصد کے حصول کے لیے انتھک کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔