بنگلہ دیشی

چینی صدر شی جن پنگ کی بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے بیجنگ میں ملاقات

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے جمعہ کے روز بیجنگ میں بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں چین اور بنگلہ دیش کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات پر زور دیا گیا، اور دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون اور حمایت کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

صدر شی نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں اور سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے، دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کی مساوی حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے تعاون کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین بنگلہ دیش کے ساتھ مضبوط ہمسائیگی اور دوستانہ تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور اسے ایک قابل اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2025 میں چین اور بنگلہ دیش کے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ منائی جائے گی، جو دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلوں کا سال بھی ہوگا۔ صدر شی نے دوطرفہ تعاون کو ایک نئی سطح پر لے جانے اور دونوں اقوام کے لیے مزید فوائد پیدا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

صدر شی نے زور دیا کہ چین اور بنگلہ دیش کو سیاسی باہمی اعتماد کو مزید گہرا کرنا چاہیے اور ایک دوسرے کی بنیادی قومی مفادات اور اہم معاملات میں مضبوط حمایت کرنی چاہیے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی قومی خودمختاری، آزادی اور جغرافیائی سالمیت کے تحفظ میں مکمل حمایت کا یقین دلایا۔

شی جن پنگ نے مزید کہا کہ چین جامع اصلاحات کو مزید گہرا کرے گا اور اعلیٰ معیار کی اقتصادی ترقی کو فروغ دے گا، جو نہ صرف بنگلہ دیش بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی نئے مواقع پیدا کرے گا۔

دونوں رہنماؤں نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت اعلیٰ معیار کے تعاون کو فروغ دینے، ڈیجیٹل معیشت، گرین اکانومی، سمندری معیشت، انفراسٹرکچر اور آبی وسائل کے شعبوں میں شراکت داری کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا۔ صدر شی نے عوامی روابط بڑھانے اور دوطرفہ افہام و تفہیم کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

صدر شی نے ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا اور ایک جامع معاشی عالمگیریت کے نظریے کا اعادہ کیا، جو تمام ممالک کے لیے فائدہ مند ہو۔ انہوں نے کہا کہ چین بنگلہ دیش کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور عالمی جنوب کے ممالک کے درمیان یکجہتی کو فروغ دے کر مشترکہ ترقی کے لیے کام کرنے کا خواہاں ہے۔

چیف ایڈوائزر محمد یونس نے چین کو بنگلہ دیش کا ایک قابل اعتماد شراکت دار قرار دیا اور بنگلہ دیش کی جانب سے ون چائنا پالیسی کی مکمل حمایت اور “تائیوان کی آزادی” کی مخالفت کا اظہار کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان 50 سالہ سفارتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے دوطرفہ جامع اسٹریٹجک تعاون کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یونس نے مزید کہا کہ بنگلہ دیش میں چینی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا جاتا ہے، تاکہ ملک کی معاشی تبدیلی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے صدر شی کی جانب سے پیش کیے گئے تین بڑے عالمی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

پیٹرول Previous post حکومت کا پیٹرول کی قیمت میں کمی کا اعلان، نیا نوٹیفکیشن جاری
چین کا میانمار کے زلزلہ متاثرین کے لیے 100 ملین یوان کی ہنگامی امداد کا اعلان Next post چین کا میانمار کے زلزلہ متاثرین کے لیے 100 ملین یوان کی ہنگامی امداد کا اعلان