چین نے برقی ٹرکوں کی بدولت عالمی ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کے منظرنامے میں تبدیلی لائی
ہیفی، یورپ ٹوڈے: برقی ٹرکوں کے آنے سے ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کا عالمی منظرنامہ بدل چکا ہے، اور چین ایک مسابقتی کھلاڑی کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، یہ بات چین کی برقی طویل فاصلے کے ٹرک سٹارٹ اپ، ونڈروز ٹیکنالوجی کے بانی اور سی ای او ہان وین نے کہی۔
ہان نے کہا کہ ماضی میں روایتی ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کی بنیادی ٹیکنالوجی، یعنی انٹرنل کمبسٹیشن انجن، یورپ اور امریکہ کے زیر کنٹرول تھی۔ اس کے نتیجے میں یورپی اور امریکی بازاروں میں چین میں بنے ہیوی ڈیوٹی ٹرکوں کو کم پذیرائی حاصل تھی۔
تاہم، برقی ٹرکوں کے آنے سے منظرنامہ بدل چکا ہے۔ چین میں بیٹریز، برقی موٹرز، برقی ڈرائیو سسٹمز، اور ذہین ڈرائیونگ جیسی اہم اجزاء میں برتری حاصل ہے، ہان نے کہا اور اپنے سٹارٹ اپ کو “پہلی چینی ٹرک کمپنی” کے طور پر شناخت کیا جسے یورپ اور امریکہ جیسے ترقی یافتہ معیشتوں سے آرڈرز ملے ہیں اور جو چار براعظموں پر ٹیسٹ کر چکی ہے۔
چین نے نیا توانائی گاڑیوں (NEV) کی صنعت میں زبردست ترقی حاصل کی ہے۔ سرکاری ڈیٹا کے مطابق، 2015 میں چین میں NEV کی مارکیٹ کا حصہ صرف 1 فیصد کے قریب تھا، لیکن چینی معیشت کی تیز سبز منتقلی کے باعث اس میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔
ہان نے بتایا کہ ونڈروز ٹیکنالوجی نے امریکہ اور بیلجیم میں پیداواری سہولتیں قائم کی ہیں اور دونوں مقامات پر عالمی مینوفیکچرنگ آئی ڈی (WMI) حاصل کی ہے۔ امریکہ میں ترسیل 2025 کے پہلے نصف میں شروع ہوگی، جبکہ یورپ میں ترسیل کا آغاز دوسرے نصف میں ہوگا۔
اب تک، ونڈروز ٹیکنالوجی کو یورپ کے ڈنمارک، بیلجیم اور فرانس جیسے ممالک، نیز امریکہ اور نیوزی لینڈ سے آرڈرز موصول ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ، کمپنی جرمن مارکیٹ میں جلد ہی قدم رکھنے اور فرانس میں ٹرک کے پرزے تیار کرنے کے لیے ایک فیکٹری قائم کرنے کا منصوبہ بھی رکھتی ہے۔