
چین اور جاپان کے تعلقات بہتری اور ترقی کے اہم مرحلے میں ہیں: چینی وزیرِاعظم لی چیانگ
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی وزیرِاعظم لی چیانگ نے کہا ہے کہ چین اور جاپان کے تعلقات بہتری اور ترقی کے ایک اہم مرحلے میں ہیں۔ یہ بات انہوں نے بدھ کے روز بیجنگ میں جاپانی وزیرِ خارجہ تاکیشی ایوایا سے ملاقات کے دوران کہی۔
وزیرِاعظم لی نے کہا کہ چین جاپان کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاقِ رائے کو عملی جامہ پہنانے، دو طرفہ تعلقات کی پائیدار اور صحت مند ترقی کو فروغ دینے، اور عملی تعاون میں نئے نتائج حاصل کرنے کے لیے کام کرنے کو تیار ہے۔ یہ ملاقات بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ہوئی۔
چین اور جاپان کو “قریبی ہمسایہ ممالک جو ایک دوسرے سے الگ نہیں ہو سکتے” قرار دیتے ہوئے لی نے کہا کہ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے لیے خطرہ بننے کی بجائے تعاون پر مبنی شراکت دار ہونے کا پختہ عزم کیا ہے۔
انہوں نے کہا، “یہ امید کی جاتی ہے کہ جاپان چین کے ساتھ کام کرے، چار چین-جاپان سیاسی دستاویزات میں طے شدہ اصولوں پر عمل کرے، تاریخ کو دیانتداری سے تسلیم کرے اور مستقبل کی طرف دیکھے، اختلافات اور تنازعات کو تعمیری انداز میں سنبھالے، اور چین-جاپان تعلقات کے مجموعی تناظر کا خیال رکھے۔”
وزیرِاعظم لی نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو وسعت دیں، باہمی فائدے پر مبنی تعاون کو گہرا کریں، اور عوامی سطح پر تبادلے کو مزید مضبوط کریں۔
جاپانی وزیرِ خارجہ تاکیشی ایوایا نے کہا کہ جاپان چین کے ساتھ مل کر تمام سطحوں پر تبادلے، خاص طور پر عوامی سطح پر تعلقات کو مضبوط بنانے، باہمی فائدے کے تعاون کو فروغ دینے، اور ایک دوسرے کے بارے میں عوامی رائے کو بہتر بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کو تیار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جاپان چین کے ساتھ باہمی مفادات پر مبنی اسٹریٹجک تعلقات کو جامع طور پر آگے بڑھانے اور تعمیری اور مستحکم چین-جاپان تعلقات قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔