
چین کی بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم، اختلافات کے پُرامن حل پر زور
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین نے بھارت اور پاکستان کے درمیان طے پانے والی حالیہ جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ دونوں ممالک اس پیش رفت کو مستحکم کریں گے، جنگ بندی کی رفتار کو آگے بڑھائیں گے اور اپنے باہمی اختلافات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے مناسب انداز میں حل کریں گے۔ یہ بات چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے پیر کو اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران کہی۔
ترجمان کا یہ بیان بھارت اور پاکستان کی جانب سے 10 مئی کو جنگ بندی کے اعلان اور 12 مئی کو دوبارہ مذاکرات پر آمادگی کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے۔
لن جیان نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی دونوں ممالک کے بنیادی اور طویل المدتی مفادات کے مطابق ہے، اور یہ علاقائی امن و استحکام کے لیے سودمند ہے، جو کہ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ توقع بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان ایسے ہمسایہ ممالک ہیں جنہیں علیحدہ نہیں کیا جا سکتا، اور یہ دونوں چین کے بھی ہمسایہ ممالک ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جب سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی شروع ہوئی ہے، چین تمام متعلقہ فریقوں سے قریبی رابطے میں ہے اور مسلسل یہ اپیل کرتا رہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں اور صورتِ حال کو مزید بگڑنے سے روکیں۔
ترجمان نے بتایا کہ 10 مئی کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای، جو کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور دفترِ خارجہ امور کے ڈائریکٹر بھی ہیں، نے پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی۔ ان رابطوں کا مقصد کشیدگی میں کمی لانا اور جامع و پائیدار جنگ بندی کے لیے راہ ہموار کرنا تھا۔
لن جیان نے کہا، “چین کو امید ہے کہ بھارت اور پاکستان جنگ بندی کی رفتار کو مستحکم اور توسیع دیں گے، دوبارہ تصادم سے گریز کریں گے، اور باہمی اختلافات کو بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرتے ہوئے سیاسی تصفیے کی راہ پر واپس آئیں گے۔”
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چین بھارت اور پاکستان کے ساتھ رابطے جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع و پائیدار جنگ بندی کے حصول اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے تعمیری کردار ادا کرتا رہے گا۔