چینی وزیر اعظم لی چیانگ کا دورہ تھائی لینڈ، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید مستحکم کرے گا

چینی وزیر اعظم لی چیانگ کا دورہ تھائی لینڈ، دونوں ممالک کے درمیان تعاون مزید مستحکم کرے گا

بینکاک، یورپ ٹوڈے: چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے اس سال تھائی لینڈ کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت قبول کر لی ہے، کیونکہ دونوں ممالک مستقبل کی صنعتوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں، جن میں الیکٹرک وہیکلز (EVs) اور مصنوعی ذہانت (AI) سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔

یہ اعلان تھائی وزیر اعظم پیٹونگٹارن شیناوترا کے سرکاری دورہ چین کے بعد سامنے آیا، جو ہفتے کے روز اختتام پذیر ہوا۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل ہونے کی خوشی میں کیا گیا تھا اور اس کا مقصد جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم کرنا، مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور آئندہ 50 سالوں کے لیے ترقی کا نیا باب رقم کرنا تھا۔

اعلیٰ سطحی مذاکرات میں اقتصادی تعاون، تکنیکی جدت، ماحولیاتی استحکام اور سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایک اہم پیش رفت کے طور پر، دونوں ممالک نے تھائی لینڈ میں تیز رفتار ریلوے منصوبے کے دوسرے مرحلے کی تکمیل پر اتفاق کیا، جو 357 کلومیٹر طویل ہو گا اور ناخون راتچاسیما سے نونگ کھائی تک پھیلا ہو گا۔ یہ منصوبہ 2032 تک مکمل ہونے کی توقع ہے اور اس سے لاوس اور چین تک بین الاقوامی سفری سہولیات اور علاقائی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

تھائی لینڈ نے ایک بار پھر “ون چائنا پالیسی” کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے چین کی علاقائی خودمختاری بشمول تائیوان سے متعلق امور پر اپنے مؤقف کو واضح کیا۔ مزید برآں، دونوں ممالک نے موسمیاتی تبدیلی، علاقائی سلامتی اور سائبر کرائم جیسے عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا۔

وزیر اعظم پیٹونگٹارن نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں بتایا کہ دونوں ممالک سیمی کنڈکٹرز، ڈیجیٹل معیشت، جوہری ٹیکنالوجی، سبز توانائی، مالیات، تجارت اور سرمایہ کاری جیسے اہم شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے ایک ساتھ کام کریں گے۔ انہوں نے ہوا کی آلودگی (PM2.5) سے نمٹنے اور سرحد پار جرائم کے خلاف سخت کارروائی کے عزم پر بھی زور دیا۔

وزیر اعظم کے دورہ چین کا ایک اور اہم پہلو ہاربن میں منعقدہ 9ویں ایشیائی سرمائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں شرکت تھی، جہاں تھائی لینڈ نے اس بین الاقوامی ایونٹ کی میزبانی پر چین کے کردار کو سراہا۔ اس کے علاوہ، تھائی لینڈ نے چین کے “بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو” کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور زراعت، بائیوٹیکنالوجی اور صحت کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

دو طرفہ تعلقات کی علامت کے طور پر، چین نے تھائی لینڈ کو ایک نئی جوڑی “عظیم پانڈا” دینے کا اعلان کیا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان “پانڈا ڈپلومیسی” کی روایت کو برقرار رکھے گا۔ یہ دوسرا موقع ہے جب چین نے تھائی لینڈ کو پانڈا بطور تحفہ دیے ہیں، جو دونوں ممالک کے گہرے اور دیرینہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔

انڈونیشیا تخلیقی صنعت کے عالمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے Previous post انڈونیشیا تخلیقی صنعت کے عالمی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے
لیفٹ پارٹی Next post جرمنی میں الیکشن سے قبل لیفٹ پارٹی کا دولت کی تقسیم کا نیا منصوبہ