
چین میں دوسری بیلٹ اینڈ روڈ سائنسی و تکنیکی تبادلہ کانفرنس 10 سے 12 جون تک چنگدو میں منعقد ہوگی
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین 10 سے 12 جون تک جنوب مغربی صوبے سیچوان کے شہر چنگدو میں دوسری بیلٹ اینڈ روڈ سائنسی و تکنیکی تبادلہ کانفرنس کی میزبانی کرے گا، جس میں 100 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے شرکت کریں گے۔ اس کا اعلان منگل کے روز ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔
یہ کانفرنس بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (BRI) کے تحت سائنس اور جدت میں عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہوگی۔
تین روزہ اجلاس کے دوران مندوبین مختلف موضوعات پر سرگرمیوں میں حصہ لیں گے، جن میں مصنوعی ذہانت، روایتی چینی طب، ٹیکنالوجی کے ذریعے غربت میں کمی، بین الاقوامی میگا سائنسی منصوبے، اور سائنس و پالیسی میں ہم آہنگی جیسے عنوانات شامل ہیں۔
چین کے نائب وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چن جیاچانگ نے کہا: “سائنس و ٹیکنالوجی میں تعاون بیلٹ اینڈ روڈ شراکت داری کا ایک کلیدی جزو ہے۔ ہم شراکت داری کو مزید گہرا کرنے اور ایک کھلے، اختراعی عالمی ماحول کی تعمیر کے لیے پُرعزم ہیں۔”
منتظمین — جن میں چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، چینی اکیڈمی آف سائنسز، اور چینی اکیڈمی آف انجینئرنگ شامل ہیں — کے مطابق، اس کانفرنس کے دوران دو طرفہ بین الحکومتی سائنسی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، بی آر آئی سائنس تعاون کے نئے پروگرامز کا آغاز ہوگا، اور چینی سائنس دانوں کی قیادت میں بین الاقوامی میگا سائنسی منصوبے شروع کیے جائیں گے۔
چن نے مزید کہا: “ہم چاہتے ہیں کہ سائنس اور اختراع بی آر آئی سے منسلک تمام ممالک میں اقتصادی اور سماجی ترقی کے لیے مؤثر خدمات فراہم کریں۔ ہمارا مشترکہ ہدف ایک جامع، کھلا اور متحرک عالمی سائنسی نظام کی تشکیل ہے۔”