چین ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا کے فروغ کے لیے پُرعزم: وانگ ای

چین ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا کے فروغ کے لیے پُرعزم: وانگ ای

میونخ، یورپ ٹوڈے: چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعہ کے روز کہا کہ چین ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا کو فروغ دے گا اور بدلتے ہوئے عالمی منظرنامے میں ایک تعمیری قوت کے طور پر اپنا کردار مضبوطی سے ادا کرے گا۔

وانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے یہ ریمارکس میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں جاری “چین اور دنیا” کے عنوان سے ایک تقریب میں دیے۔

اگرچہ آج کی دنیا پہلے سے زیادہ پیچیدہ اور باہم منسلک ہو چکی ہے، وانگ نے کہا کہ دنیا “کثیر القطبی نظام” کی طرف بڑھ رہی ہے، جو اس سال کی میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے موضوع سے ہم آہنگ ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ جب 1945 میں اقوام متحدہ قائم ہوئی تو اس کے صرف 51 رکن ممالک تھے، جبکہ آج اس کے 193 رکن ممالک ہیں۔ اس تناظر میں، وانگ نے کہا کہ ایک کثیر القطبی دنیا ایک تاریخی ناگزیریت ہے اور حقیقت میں تبدیل ہو رہی ہے۔

وانگ نے اس بات پر زور دیا کہ ایک مساوی اور منظم کثیر القطبی دنیا کی تعمیر میں باہمی احترام، بین الاقوامی قانونی نظام کی پاسداری، کثیرالجہتی تعاون، اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینا انتہائی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو عالمی جنگوں کے سبق ظاہر کرتے ہیں کہ غیر مساوی نظام کا خاتمہ یقینی ہوتا ہے اور بین الاقوامی تعلقات کی جمہوریت ناگزیر ہے۔ وانگ کے مطابق، مساوی حقوق اور اصول ایک کثیر القطبی دنیا کے بنیادی عناصر ہیں۔

وانگ نے اس بات کو سراہا کہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں عالمی جنوب کے مزید ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی، اور کہا کہ ہر ملک کو کثیر القطبی دنیا میں اپنا مقام حاصل کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔

وانگ نے عالمی افراتفری کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ممالک کی جانب سے طاقت کی بالادستی کو فروغ دینا عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔ تاہم، چین بین الاقوامی قانون کے احترام کو یقینی بنائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین 600 سے زائد بین الاقوامی کنونشنز میں شامل ہو چکا ہے، جو کہ ایک غیر یقینی دنیا میں استحکام پیدا کرنے کے لیے چین کی کوششوں کی عکاسی کرتا ہے۔

وانگ نے یہ بھی کہا کہ چین کی جانب سے پیش کردہ گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو، اور گلوبل سیولائزیشن انیشی ایٹو نے عالمی طرز حکمرانی میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے تحفظ پسند رجحانات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین کھلے پن اور تعاون کو برقرار رکھتے ہوئے ایک ایسی کثیر القطبی دنیا کی حمایت کرے گا جس سے سب کو فائدہ پہنچے۔

پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال Previous post پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال
کریملن Next post کریملن نے جی 8 کی بحالی کو مسترد کر دیا، گروپ کو غیر مؤثر قرار دے دیا