
چین اقوام متحدہ کے مقصد کی حمایت اور خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے: وزیر خارجہ وانگ ای
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعرات کو بیجنگ میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے صدر فیلیمن یانگ سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین ہمیشہ اقوام متحدہ کے مقصد کی حمایت اور اس میں تعاون فراہم کرنے والا رہا ہے۔
کیمیرون سے تعلق رکھنے والے یانگ بدھ سے اتوار تک چین کے دورے پر ہیں۔ انہیں ستمبر میں اقوام متحدہ کی 78ویں نشست کے اختتام پر جنرل اسمبلی کے صدر کے طور پر حلف دلوایا گیا تھا۔
وانگ ای نے یانگ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک نمائندہ اور جامع ادارہ ہے اور تمام ممالک کے مابین مساوی مشاورت، یکجہتی اور تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین اقوام متحدہ کا بانی رکن اور سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے اور اس نے عالمی امن کے تحفظ میں اقوام متحدہ کے کردار کو منصفانہ اور رہنما قوت بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
وانگ نے تنازعات، دباؤ اور صفر مجموعی نقطہ نظر کے بجائے مذاکرات، مشاورت اور باہمی فوائد کی وکالت کی اور کہا کہ اقوام متحدہ کو یکطرفہ فیصلوں اور بالادستی کے خلاف دو ٹوک مؤقف اپنانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چین عالمی حکمرانی کی اصلاحات میں اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر کام کرنے اور مشترکہ مستقبل کے مقصد کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔
فیلیمن یانگ نے چین کی تیز معاشی ترقی اور طویل المدتی استحکام کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین عالمی نظام کے استحکام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور ترقی پذیر ممالک بشمول کیمیرون کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے ایک چین اصول پر اقوام متحدہ کے مؤقف کو برقرار رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور اقوام متحدہ کی طویل عرصے سے جاری چین کی حمایت کا شکریہ ادا کیا۔
یانگ نے امید ظاہر کی کہ چین پائیدار ترقی اور مالیاتی نظام کی اصلاحات، مصنوعی ذہانت اور نوجوانوں کے تبادلے جیسے شعبوں میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
دونوں رہنماؤں نے سلامتی کونسل میں اصلاحات سمیت مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔