برازیل

چین اور برازیل نے تعلقات کو ایک مشترکہ مستقبل کے حامل کمیونٹی میں تبدیل کیا

برازیلیا، یورپ ٹوڈے: چین اور برازیل نے اپنے تعلقات کو ایک مشترکہ مستقبل کے حامل چین-برازیل کمیونٹی میں تبدیل کر دیا ہے، جس کا مقصد ایک منصفانہ دنیا اور ایک پائیدار سیارے کی تعمیر ہے۔ یہ بات چینی صدر شی جن پنگ اور برازیل کے صدر لوئز انیشیو لولا ڈا سلوا نے بدھ کے روز برازیلیا، برازیل میں ایک مشترکہ بیان میں کہی۔

دونوں صدور نے اتفاق کیا کہ گزشتہ پچاس سالوں میں چین-برازیل تعلقات نے بین الاقوامی منظرنامے کی تبدیلیوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے اور ہمیشہ اچھے اور مثبت ترقیاتی رجحانات کو برقرار رکھا ہے۔

بیان کے مطابق، 1993 میں برازیل چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے والا پہلا ترقی پذیر ملک بن گیا تھا، اور 2012 میں برازیل چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک بن گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ دونوں ریاستی رہنماؤں کی اسٹریٹجک رہنمائی میں چین-برازیل تعلقات اپنی تاریخ کی بہترین حالت میں ہیں اور یہ عالمی جنوبی ممالک اور بڑے ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک ماڈل بن چکے ہیں۔

برازیل نے ایک چین کے اصول کا اعادہ کیا کہ دنیا میں صرف ایک چین ہے اور تائیوان چین کے علاقے کا ناقابل تنسیخ حصہ ہے۔ برازیل نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کی حکومت ہی چین کی تمام سرزمین کی نمائندہ واحد قانونی حکومت ہے۔

بیان کے مطابق، برازیل چین کی حمایت کرتا ہے کہ وہ چینی جدیدیت کے ذریعے ایک طاقتور ملک کی تعمیر اور قومی تجدید کے عظیم مقصد کو مکمل طور پر فروغ دے۔

دونوں فریقوں نے 2026 کو چین-برازیل ثقافت سال کے طور پر متعین کرنے پر اتفاق کیا تاکہ ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے اور دونوں عوام کے درمیان باہمی سمجھ بوجھ میں اضافہ ہو سکے۔

اقوام متحدہ Previous post ویتنام کی اقوام متحدہ کی کمیشن برائے بین الاقوامی تجارتی قانون (UNCITRAL) کی رکنیت میں دوبارہ کامیابی
پولیو Next post وزیراعظم شہباز شریف کا پولیو کے خاتمے کے عزم کا اعادہ، عالمی شراکت داروں کے ساتھ مشترکہ کوششوں پر زور