شی جن پنگ

چینی صدر شی جن پنگ اور انڈونیشین صدر پروباؤ سبیانتو کے درمیان بیجنگ میں مذاکرات، چین اور انڈونیشیا کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اظہار

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے ہفتے کو انڈونیشیا کے صدر پروباؤ سبیانتو سے بیجنگ میں ملاقات کی اور اس بات کا اظہار کیا کہ چین انڈونیشیا کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر بڑے ترقی پذیر ممالک میں خود انحصاری، یکجہتی اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

پروباؤ صدر بننے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے پر چین پہنچے ہیں۔ شی نے اس بات پر زور دیا کہ پروباؤ نے انتخابات کے بعد اپنی پہلی غیر ملکی سفر چین کا منتخب کرکے چین کے ساتھ تعلقات کی اہمیت کو ظاہر کیا، جس سے چین-انڈونیشیا تعلقات کی اسٹریٹجک نوعیت کی عکاسی ہوتی ہے۔

شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور انڈونیشیا کے درمیان تعلقات میں گزشتہ دہائیوں کے تجربات سے اخذ کردہ اصول، جن میں خود مختاری، باہمی اعتماد، باہمی مدد، اور انصاف و برابری شامل ہیں، دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کے پائیدار تعلقات کو برقرار رکھنے کے اہم اصول ہیں۔

شی نے مزید کہا کہ چین انڈونیشیا کے ساتھ ماضی کے کامیاب تعلقات کو مزید مستحکم کرتے ہوئے ایک ایسے مستقبل کے قیام کے لئے کام کرنے کے لئے تیار ہے جس میں علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون، یکجہتی اور باہمی مفاد کو فروغ حاصل ہو۔

شی نے دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی اعتماد کو فروغ دینے، حکومتی و قانون ساز اداروں اور صوبائی سطح پر تعاون کو مضبوط کرنے، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت جاری منصوبوں کو مزید بہتر بنانے، اور جاوا کے جکارتہ-باندونگ تیز رفتار ریلوے منصوبے کے کامیاب آپریشن پر زور دیا۔

شی نے مزید کہا کہ چین اور انڈونیشیا غربت میں کمی، طبی سہولیات، زراعت اور ماہی گیری میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے بھی کام کریں گے۔

صدر پروباؤ نے کہا کہ عالمی صورتحال کے پیش نظر انڈونیشیا چین کے ساتھ جامع تعاون اور باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور چین کے ون چائنا اصول کی حمایت کا یقین دلایا۔

بات چیت کے بعد، دونوں سربراہان نے مشترکہ ترقی، نیلی معیشت، آبی ذخائر اور معدنی وسائل میں تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت کی

چلی Previous post ویتنام کے صدر لؤنگ کیونگ کا سرکاری دورہ چلی، سانتیاگو ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال
برلن وال Next post برلن میں برلن وال کے گرنے کی 35ویں سالگرہ پر ہزاروں افراد کا جشن، جرمنی کے اتحاد کی یادیں تازہ