چین اور پیرو نے دوطرفہ آزاد تجارتی معاہدے کو اپ گریڈ کرنے کے پروٹوکول پر دستخط کا خیر مقدم کیا
لیما، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پیرو کے دوران، دونوں ممالک نے دوطرفہ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا، جمعرات کو جاری کیے گئے مشترکہ بیان میں کہا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک باہمی فوائد اور جیت کے نتائج کے حصول کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت تعاون کے نئے مواقع تلاش کریں گے اور پائیدار ترقی کو فروغ دیں گے۔
بیان کے مطابق، چین اور پیرو بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں پر اپنے اپنے ملکی قوانین کے مطابق تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔
دونوں ممالک نے سرکلر اکانومی، پائیدار زراعت، صنعتی اور سپلائی چینز، ڈیجیٹل معیشت میں سرمایہ کاری، اور سبز ترقی جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں کے منصوبوں کو دوطرفہ تعاون میں شامل کرنے پر اتفاق کیا۔
چین اور پیرو نے چینی ایئر لائنز کے ذریعے کوڈ شیئرنگ کے ذریعے چین-پیرو ہوائی روابط کے قیام کا خیر مقدم کیا اور براہ راست پروازوں کے لیے مارکیٹ تیار کرنے پر زور دیا۔
بیان میں مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کی تعمیر میں تعاون اور خاص طور پر کمزور طبقات کے لیے ڈیجیٹل مسابقت کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔
چین اور پیرو ماہی گیری کی صنعت میں اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے بھی تیار ہیں، تاکہ اس صنعت کی پائیدار ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
دونوں ممالک نے کثیرالجہتی کے عزم کی توثیق کی اور اقوام متحدہ کے مرکز میں موجود عالمی نظام اور بین الاقوامی قانون پر مبنی عالمی نظام کو برقرار رکھنے کا عہد کیا۔
انہوں نے کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط کرنے اور عالمی چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق، چین اور پیرو ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) پر مرکوز کھلے، شفاف اور غیر امتیازی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حمایت جاری رکھیں گے۔
دونوں ممالک ڈبلیو ٹی او کی اصلاحات کو فروغ دینے، تنازعہ حل کرنے کے طریقہ کار کو معمول پر بحال کرنے، اور کثیرالجہتی تجارتی نظام کے اختیار اور مؤثریت کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔