جائیداد

چین کی جائیداد کی مارکیٹ بحالی کی طرف گامزن، پالیسی اقدامات مؤثر ثابت ہو رہے ہیں

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین کی جائیداد کی مارکیٹ مشکلات کے ایک سال کے بعد بحالی کے واضح اشارے دے رہی ہے۔ یہ بحالی جامع پالیسیوں کے تحت ممکن ہو رہی ہے جو اعتماد کو بحال کرنے اور طلب میں اضافہ کرنے کے لیے وضع کی گئی ہیں۔

ستمبر میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے اجلاس میں جائیداد کی مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور اس کی زبوں حالی کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اس میں ہاؤسنگ خریداری کی پابندیاں نرم کرنے، موجودہ قرضوں پر سود کی شرح کم کرنے، اور مالیاتی و ٹیکس پالیسیوں میں بہتری کی سفارشات شامل تھیں۔

29 ستمبر کو مرکزی بینک نے کمرشل بینکوں کو ہدایت دی کہ وہ اکتوبر 2024 کے آخر تک موجودہ رہائشی قرضوں پر سود کی شرح کو قرض پرائم ریٹ (LPR) سے کم از کم 30 بیسس پوائنٹس کم کریں۔ بیجنگ، شنگھائی، گوانگزو، اور شینزن جیسے بڑے شہروں نے مقامی جائیداد مارکیٹوں کو بڑھانے کے لیے نئے اقدامات متعارف کرائے۔

ان پالیسیوں کے اثرات جلد ظاہر ہونا شروع ہوگئے۔ قومی ادارہ برائے شماریات (NBS) کے مطابق، نومبر میں 70 بڑے اور درمیانے شہروں میں تجارتی رہائشی گھروں کی قیمتوں میں کمی کی شرح کم ہوگئی۔ اکتوبر میں نئی جائیدادوں کی خرید و فروخت میں 0.9 فیصد سالانہ اضافہ ہوا، جبکہ نئی اور پرانی جائیدادوں کی کل خرید و فروخت میں 3.9 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

ماہرین اس بحالی کو پالیسی کے تحت بحال اعتماد سے منسوب کرتے ہیں۔ سینٹرلائن پراپرٹی کے لو وینسی نے شنگھائی جیسے شہروں میں دوسری جائیدادوں کی خرید و فروخت میں نمایاں دلچسپی کو اجاگر کیا۔ بیجنگ کے ریئل اسٹیٹ دفاتر نے بھی رواں سال کی مصروف ترین مدت کی اطلاع دی۔

“وائٹ لسٹ” میکانزم نے بھی اس بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے تحت مستحق جائیداد کے منصوبوں کو ہدف شدہ مالی امداد فراہم کی گئی۔ اکتوبر کے آخر تک، ان منصوبوں کے لیے منظور شدہ قرضوں کی مالیت 3 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر گئی، اور سال کے آخر تک یہ 4 ٹریلین یوآن تک پہنچنے کی توقع ہے۔

ماہرین کے مطابق، اعتماد کی بحالی کے ساتھ، جائیداد کی مارکیٹ کے استحکام اور بحالی کا سفر جاری رہے گا۔ ماہرین مزید مؤثر پالیسیوں کے اطلاق اور توقعات کے بہتر رہنمائی کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں تاکہ یہ بحالی پائیدار ثابت ہو

وزیرِ مذہبی امور Previous post انڈونیشیا کے وزیرِ مذہبی امور کا مساجد کے کردار کو عبادت سے بڑھا کر سماجی خدمات تک وسعت دینے پر زور
سفارتکاری Next post تہران میں ثقافتی سفارتکاری پر کانفرنس: شنگھائی تعاون تنظیم کےازبکستان میں عوامی سفارتکاری مرکز کے ڈائریکٹر کی شرکت