صوبہ ہیبی

چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ کا صوبہ ہیبی کے دورے کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر زور

بیجنگ، یورپ ٹوڈے:  چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ نے بدھ کے روز شمالی چین کے صوبہ ہیبی میں بیجنگ-تیانجن-ہیبی خطے کی ہم آہنگ ترقی کو فروغ دینے میں نئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

لی کیانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل بیورو کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے یہ بات صوبے کے دورے کے دوران کہی۔

وزیرِ اعظم نے ترقی کے عمل کو جدت کے ذریعے آگے بڑھانے، جامع سبز منتقلی کو تیز کرنے، اور شِیونگ آن نیو ایریا کی بلند معیار کی تعمیر کو معاونت فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

شِیونگ آن نیو ایریا میں چائنا سیٹلائٹ نیٹ ورک گروپ کے دورے کے دوران، لی کیانگ نے زیادہ مسابقتی کمپنیوں کو یہاں آنے اور ہائی ٹیک انڈسٹریل سسٹم کی تشکیل پر زور دیا تاکہ شِیونگ آن نیو ایریا کی ترقی میں نیا جوش بھرنے کے لیے کام کیا جا سکے۔

انہوں نے بائی یانگ ڈیان جھیل کے ماحولیاتی انتظام اور تحفظ کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں اور مقامی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ جھیل اور اس کے اوپر اور نیچے کے علاقوں کی ہم آہنگ حفاظت اور ماحولیاتی بحالی کو فروغ دینا ضروری ہے۔

باودنگ شہر میں سیمی کنڈکٹر کمپنی کے دورے کے دوران، وزیرِ اعظم کو سائنسی و ٹیکنالوجی کی جدت میں کمپنی کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کمپنی کو جدید رجحانات سے ہم آہنگ ہونے، تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری بڑھانے، اہم ٹیکنالوجیز کے چیلنجز پر قابو پانے اور مسابقتی برتری بڑھانے کی ہدایت دی۔

وزیرِ اعظم نے ژوژو شہر میں ایک ڈائیک تعمیراتی مقام کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے تازہ ترین ترقی کا جائزہ لیا اور صوبہ ہیبی میں قدرتی آفات کے بعد کے پانی کے تحفظ کے منصوبوں پر رپورٹ سنی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال صوبے میں غیر معمولی بارشیں اور سیلاب آئے تھے، اور انہوں نے ہاؤسنگ کی بحالی، مرمت، اور پانی کے تحفظ کے نظام کی تعمیر و منصوبہ بندی میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیرِ اعظم نے مقامی حکام سے درخواست کی کہ وہ متاثرہ رہائشیوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دیں تاکہ سردیوں کے موسم میں وہ محفوظ رہیں۔

پیرو Previous post پیرو اور ویتنام کے صدور کی ملاقات؛ دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور کثیرالجہتی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق
موسمیاتی Next post پاکستان نے COP29 میں موسمیاتی مالیات کے وعدوں کی تکمیل اور ابتدائی وارننگ سسٹمز کی اہمیت پر زور دیا