
چینی صدر کے خصوصی نمائندے ڈنگ ژویشیانگ کا COP29 میں موسمیاتی انتباہی نظام کو مستحکم کرنے پر زور
باکو، یورپ ٹوڈے: 29 ویں اقوام متحدہ کے موسمیاتی تبدیلی فریم ورک کنونشن کے اجلاس (COP29) میں چینی صدر شی جن پنگ کے خصوصی نمائندے اور نائب وزیر اعظم ڈنگ ژویشیانگ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر انتباہی نظام کو مزید مستحکم کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
ڈنگ ژویشیانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے سیاسی بیورو کی مستقل کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ چین موسمیاتی انتباہی نظام کے حوالے سے بین الاقوامی تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے اور صدر شی جن پنگ نے اس مسئلے پر خاص توجہ دی ہے۔
ڈنگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں موسمیاتی تبدیلی کا عالمی سطح پر اثر بڑھا ہے، جس کے نتیجے میں انتہائی موسمی حالات نے انسانوں کی زندگیوں اور جائیداد کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی اور سماجی ترقی کو بے مثال چیلنجز سے دوچار کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ “موسمیاتی انتباہی نظام کو مضبوط کرنا اور موسمیاتی تبدیلی کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا اب ایک بڑھتی ہوئی اہمیت اور فوری ضرورت بن چکا ہے۔”
چین موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے “Early Warnings for All” اقدام کو آگے بڑھانے کے لیے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے اور اس مقصد کے لیے نئے اور بڑے اقدامات کرنے کا عہد کرتا ہے، ڈنگ نے کہا۔ اس کے علاوہ، انہوں نے تین اہم نکات پیش کیے:
اولاً، عالمی سطح پر خطرے کے اندازے کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا اور موسمیاتی خطرات کے اندازوں کی معیاری کاری کو فروغ دینا تاکہ موسمیاتی حکمرانی کے لیے سائنسی معاونت فراہم کی جا سکے۔
دوم، ایک عالمی انتباہی نیٹ ورک قائم کرنا، ٹیکنالوجی کا تبادلہ کرنا، سسٹم کی آپس میں رابطے کو بڑھانا اور عالمی انتباہی نظاموں کو بہتر بنانا۔
ثالثاً، موسمیاتی تبدیلی کے مطابق سازگار ہونے کے لیے ایک عالمی شراکت داری قائم کرنا۔ ڈنگ نے کہا کہ چین موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے انتباہی نظام کے لیے جنوبی-جنوبی تعاون کے ایک اہم منصوبے کو تیار کرے گا، جس میں دیگر ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی مشاہدے کے آلات، انتباہی نظام اور صلاحیت کی تعمیر کی تربیت فراہم کی جائے گی۔
اس اجلاس میں COP29 کے صدر مختار بابایف، اقوام متحدہ کے موسمیاتی عمل اور منصفانہ منتقلی کے خصوصی مشیر سیلوِن ہارٹ، عالمی موسمیاتی تنظیم کی سیکرٹری جنرل سیلیسٹ ساؤلو، اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندہ برائے آفات کے خطرے میں کمی کمیٹی کے سربراہ کمال کشور نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔
اجلاس کے دوران چین کا موسمیاتی تبدیلی کے مطابق انتباہی نظام کے لیے عملدرآمد منصوبہ (2025-2027) بھی جاری کیا گیا۔