
چینی وزیراعظم لی چھیانگ اور صدر یورپی کمیشن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آزادانہ اور کھلی تجارت کے فروغ پر زور
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چین کے وزیراعظم لی چھیانگ نے منگل کے روز یورپی کمیشن کی صدر اُرزولا فان ڈیئر لاین سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس میں دونوں فریقین کے درمیان آزادانہ اور کھلی تجارت کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
وزیراعظم لی نے گفتگو کے دوران کہا کہ چین اور یورپی یونین دونوں اقتصادی عالمگیریت اور تجارتی آزادی کے حامی ہیں، اور عالمی تجارتی تنظیم (WTO) کے مضبوط محافظ و حامی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی چیلنجوں کے پیش نظر دونوں فریقین کو رابطے اور ہم آہنگی کو مزید فروغ دینا چاہیے، باہمی کھلے پن کو وسعت دینی چاہیے، آزادانہ و کھلی تجارت اور سرمایہ کاری کا تحفظ کرنا چاہیے، اور عالمی صنعتی و سپلائی چینز کے استحکام اور روانی کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی معیشت میں مزید استحکام اور یقین دہانی لانی چاہیے۔
چینی وزیراعظم نے نشاندہی کی کہ حالیہ دنوں میں امریکہ نے مختلف جواز پیش کرتے ہوئے چین اور یورپی یونین سمیت تمام تجارتی شراکت داروں پر غیر منصفانہ محصولات (ٹیرف) عائد کیے ہیں، جو یکطرفہ اقدامات، تجارتی تحفظ پسندی اور معاشی دھونس کی واضح مثال ہیں۔
وزیراعظم لی نے کہا کہ چین نے نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے مضبوط اقدامات کیے ہیں، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قواعد و انصاف کے دفاع کے لیے بھی سرگرم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر دونوں فریقین کو سیاسی باہمی اعتماد کو مزید مضبوط بنانا چاہیے، عملی تعاون کو وسعت دینی چاہیے، باہمی خدشات کو مکالمے اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے پر زور دینا چاہیے، اور باہمی تعلقات کی مسلسل ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔
وزیراعظم لی نے چین-یورپی یونین اعلیٰ سطحی مکالمے کے نئے دور کے جلد انعقاد پر بھی زور دیا، جن میں اسٹریٹجک، اقتصادی و تجارتی، سبز (ماحولیاتی) اور ڈیجیٹل شعبے شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ چین اپنی معیشت کی پائیدار اور صحت مند ترقی پر مکمل اعتماد رکھتا ہے۔ سال 2025 کے لیے چین کی جامع معاشی پالیسیوں میں بیرونی غیر یقینی صورتحال کو مدنظر رکھا گیا ہے، اور ملک کے پاس خاطر خواہ پالیسی ٹولز موجود ہیں جو بیرونی منفی اثرات سے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیراعظم لی نے کہا کہ چین کھلے پن کی پالیسی پر قائم رہے گا، دنیا بھر کے ساتھ تعاون کو فروغ دے گا اور ترقی کے مواقع شیئر کرتا رہے گا۔
دوسری جانب، یورپی کمیشن کی صدر اُرزولا فان ڈیئر لاین نے کہا کہ یورپی یونین ہمیشہ چین کے ساتھ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتی ہے، اور موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں چین اور یورپ کے درمیان تسلسل اور استحکام کو برقرار رکھنا نہایت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین جلد از جلد چین اور یورپی قیادت کے درمیان ایک نئے دور کی میٹنگز کے انعقاد کی منتظر ہے، اور چین-یورپی یونین سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ کو مشترکہ طور پر منانے کی خواہاں ہے۔
اُرزولا فان ڈیئر لاین نے خبردار کیا کہ امریکہ کی جانب سے اضافی محصولات کے نفاذ نے عالمی تجارت کو شدید متاثر کیا ہے، جس کے یورپ، چین اور ترقی پذیر ممالک پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ یورپ اور چین کو ایک منصفانہ اور آزاد کثیرالطرفہ تجارتی نظام، جو عالمی تجارتی تنظیم پر مبنی ہو، کے تحفظ کے لیے پرعزم رہنا چاہیے، تاکہ عالمی اقتصادی و تجارتی تعلقات کی صحت مند اور مستحکم ترقی کو یقینی بنایا جا سکے، جو دونوں فریقین اور دنیا کے مفاد میں ہے۔