صدر شی جن پنگ کی ماسکو میں جنگِ عظیم دوم کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت

صدر شی جن پنگ کی ماسکو میں جنگِ عظیم دوم کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت

ماسکو، یورپ ٹوڈے: عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ نے جمعہ کے روز ماسکو میں سوویت یونین کی عظیم وطن پرستی کی جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کی۔

اس اہم موقع پر دنیا کے 20 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے رہنماؤں کو دعوت دی گئی تھی۔

صبح کے وقت کریملن میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے صدر شی جن پنگ کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔ دونوں رہنما ریڈ اسکوائر کی جانب ایک ساتھ روانہ ہوئے اور مرکزی سٹیج پر اپنی نشستیں سنبھالیں۔

مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے (0700 جی ایم ٹی)، جیسے ہی کریملن کی گھڑی کی گھنٹیاں بجیں، تقریبات کا باضابطہ آغاز ہوا۔ فوجی بینڈ نے حب الوطنی پر مبنی دھن “سیکرڈ وار” بجائی اور اعزازی گارڈز نے مارچ پاسٹ کیا۔

اس موقع پر صدر پوتن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوویت یونین نے کروڑوں جانوں کی قربانی دے کر پوری انسانیت کے لیے امن اور آزادی کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم فتح کے لمحے کو ہمیشہ یاد رکھیں گے، اپنے آبا و اجداد کے ورثے کو زندہ رکھیں گے، اتحاد کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور مقدس فتح کی عظمت کو ہمیشہ بلند رکھیں گے۔”

صدر پوتن نے جنگ عظیم دوم میں چینی عوام کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین نے انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کیا۔

انہوں نے مزید کہا: “ہم جنگ عظیم دوم کی تاریخ کو یاد رکھتے ہیں اور اس سے سبق حاصل کرتے ہیں۔ فتح مقدس ہے، تاریخ کو مسخ نہیں کیا جانا چاہیے، اور فاتحین کی توہین برداشت نہیں کی جائے گی۔ تاریخ اور انصاف ہمیشہ ہمارے ساتھ ہیں۔”

صدر پوتن کے خطاب کے بعد عظیم الشان فوجی پریڈ کا آغاز ہوا، جس میں روس کا قومی ترانہ بجایا گیا اور توپوں کی سلامی دی گئی۔ مسلح افواج کے دستے منظم انداز میں ریڈ اسکوائر سے مارچ کرتے ہوئے گزرے۔

پریڈ کے “تاریخی” حصے میں روسی فوجی سویت دور کی وردیوں میں ملبوس تھے، اور اس دور کے فوجی جھنڈے اور اسلحہ اٹھائے ہوئے تھے، جو فاشزم کے خلاف مزاحمت کے یادگار مناظر کو تازہ کر رہے تھے۔

“جدید” حصے میں روس کی مختلف فوجی شاخوں اور جدید ہتھیاروں کے دستوں نے مارچ کیا، جبکہ روسی فضائیہ کے طیاروں نے فضاؤں میں شاندار فلائی پاسٹ پیش کیا۔

اس پریڈ میں چین سمیت 10 سے زائد ممالک کی افواج کے دستوں کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔

تقریبات کے اختتام پر صدر شی جن پنگ دیگر عالمی رہنماؤں کے ہمراہ ریڈ اسکوائر سے الیگزینڈر گارڈن کی جانب روانہ ہوئے، جہاں انہوں نے “اَن جانے سپاہی کی قبر” پر پھول چڑھائے اور خاموشی اختیار کر کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

شوکت مرزییوف کی ماسکو میں جنگِ عظیم دوم کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت Previous post شوکت مرزییوف کی ماسکو میں جنگِ عظیم دوم کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت
بھارت کے الزامات بے بنیاد، اگر ثبوت ہیں تو پیش کرے: ڈی جی آئی ایس پی آر Next post بھارت کے الزامات بے بنیاد، اگر ثبوت ہیں تو پیش کرے: ڈی جی آئی ایس پی آر