چین لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے ساتھ ترقی و احیاء کے لیے اتحاد مضبوط بنانا چاہتا ہے: صدر شی جن پنگ

چین لاطینی امریکہ اور کیریبین ممالک کے ساتھ ترقی و احیاء کے لیے اتحاد مضبوط بنانا چاہتا ہے: صدر شی جن پنگ

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین لاطینی امریکہ اور کیریبین (LAC) ممالک کے ساتھ یکجہتی کو مزید مستحکم کرنے اور مشترکہ ترقی و احیاء کے لیے پانچ بڑے منصوبوں پر کام شروع کرے گا۔ یہ اعلان انہوں نے منگل کے روز بیجنگ میں چین-سیلاک (CELAC) فورم کے چوتھے وزارتی اجلاس کی افتتاحی تقریب سے کلیدی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صدر شی نے کہا کہ چین اور LAC ممالک کے درمیان تجارت 2024 میں پہلی بار 500 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی، جو اس صدی کے آغاز کے مقابلے میں 40 گنا زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا صدی میں پہلی بار اتنے تیز رفتار تغیرات، باہم جُڑے خطرات اور چیلنجز سے دوچار ہے، صرف باہمی تعاون ہی عالمی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنا سکتا ہے۔

صدر شی نے زور دیا کہ تجارتی جنگوں یا ٹیرف کی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا، اور زور زبردستی یا بالا دستی کا رویہ بالآخر تنہائی کا باعث بنتا ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ چین LAC ممالک کے ساتھ پانچ بڑے مشترکہ منصوبے شروع کرے گا، جو یکجہتی، ترقی، تہذیب، امن اور عوامی روابط پر مبنی ہوں گے، تاکہ ترقی اور احیاء کے مشترکہ اہداف حاصل کیے جا سکیں۔

چین ان ممالک کے کلیدی مفادات اور اہم معاملات پر ان کی حمایت جاری رکھے گا اور دو طرفہ یکجہتی کو مضبوط کرے گا، انہوں نے کہا۔

صدر شی کے مطابق آئندہ تین برسوں میں، چین ہر سال CELAC کے رکن ممالک کی سیاسی جماعتوں کے 300 اہم عہدیداروں کو چین مدعو کرے گا تاکہ طرزِ حکمرانی کے تجربات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین LAC ممالک کے ساتھ مل کر عالمی ترقیاتی اقدام (Global Development Initiative) کو عملی جامہ پہنانے، کثیرالطرفہ تجارتی نظام کے دفاع، عالمی صنعتی و سپلائی چین کے استحکام اور کھلے و تعاونی بین الاقوامی ماحول کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

صدر شی نے عالمی تہذیبی اقدام (Global Civilization Initiative) پر عملدرآمد کے لیے بھی LAC ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی، اور مساوات، باہمی سیکھ، مکالمے اور شمولیت جیسی تہذیبی اقدار کو فروغ دینے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ چین امن، ترقی، مساوات، انصاف، جمہوریت اور آزادی کی مشترکہ اقدار کے فروغ کے لیے بھی ان ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

علاوہ ازیں، صدر شی نے اعلان کیا کہ چین عالمی سلامتی اقدام (Global Security Initiative) کے دائرہ کار میں آفات سے نمٹنے، سائبر سیکیورٹی، انسداد دہشت گردی، بدعنوانی کے خلاف اقدامات، منشیات کی روک تھام اور سرحد پار منظم جرائم کے خلاف تعاون کو فروغ دے گا تاکہ علاقائی سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ چین نے پانچ لاطینی امریکی و کیریبین ممالک کے شہریوں کو ویزا فری داخلے کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے، اور مستقبل میں اس پالیسی کو مزید ممالک تک توسیع دی جائے گی۔

ایران اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقات Previous post ایران اور ازبکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اعلیٰ سطحی ملاقات
صدر الہام علییف کی باکو میں بین الاقوامی زرعی و غذائی نمائشوں میں شرکت Next post صدر الہام علییف کی باکو میں بین الاقوامی زرعی و غذائی نمائشوں میں شرکت