
چین کے نائب وزیراعظم ڈنگ شیو شیانگ کی صدر پیوٹن سے ملاقات، چین اور روس کے تعلقات مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار
سینٹ پیٹرزبرگ، یورپ ٹوڈے: چین کے نائب وزیراعظم ڈنگ شیو شیانگ نے جمعہ کے روز کہا کہ چین روس کے ساتھ مل کر سیاسی باہمی اعتماد کو مسلسل مستحکم کرنے اور مشترکہ مفادات کے رشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔
ڈنگ شیو شیانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن بھی ہیں، نے یہ بات روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے دوران کہی۔
ڈنگ نے صدر پیوٹن کو چینی صدر شی جن پنگ کی جانب سے نیک تمناؤں اور پرخلوص سلام پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں صدر شی جن پنگ نے روس کا دورہ کیا اور سوویت یونین کی عظیم محب وطن جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کی۔ اس موقع پر صدر شی اور صدر پیوٹن کے درمیان گہرے تزویراتی امور پر تبادلہ خیال ہوا اور چین-روس تعلقات کے اگلے مرحلے کی ترقی کے لیے اعلیٰ سطحی منصوبہ بندی کی گئی۔
ڈنگ نے کہا کہ صدر شی اور صدر پیوٹن کی قیادت اور تزویراتی رہنمائی چین اور روس کے درمیان تعاون کو گہرا کرنے اور نسل در نسل دوستی کو برقرار رکھنے کی سب سے بڑی ضمانت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دونوں رہنما مشترکہ طور پر مستقبل میں پیش آنے والی غیر یقینی صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھی سب سے بڑا اعتماد فراہم کرتے ہیں۔
چینی نائب وزیراعظم نے کہا کہ چین روس کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے دائرے کو مزید وسعت دینے، توانائی کے شعبے میں عملی تعاون کو گہرا کرنے، متعلقہ منصوبوں کو فروغ دینے اور ایک دوسرے کی ترقی اور احیاء کی حمایت کرنے کے لیے تیار ہے۔
ڈنگ نے زور دیا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات کے تناظر میں چین اور روس کو جامع تزویراتی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا چاہیے، بین الاقوامی انصاف کا دفاع کرنا چاہیے، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کی حمایت کرنی چاہیے، سپلائی چین کے استحکام کو یقینی بنانا چاہیے، اور شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے کثیرالجہتی تعاون کو مزید فروغ دینا چاہیے، تاکہ ایک منصفانہ، منظم اور کثیر قطبی دنیا کے قیام کے ساتھ ساتھ سب کے لیے مفید اور جامع اقتصادی عالمی کاری کو فروغ دیا جا سکے۔
اپنی جانب سے، صدر پیوٹن نے ڈنگ سے کہا کہ وہ صدر شی جن پنگ کو ان کی طرف سے پرخلوص سلام پہنچائیں اور ڈنگ کی 28ویں سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم میں شرکت کو خوش آمدید کہا۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ بیرونی مشکلات اور چیلنجز کے باوجود روس-چین تعلقات ہمہ جہتی ترقی کی نئی سطح پر پہنچ چکے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری تاریخی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
انہوں نے روس کی جانب سے چین کے ساتھ عملی تعاون کو مزید فروغ دینے اور دونوں ممالک اور دنیا کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ وہ چین کے شہر تیانجن میں منعقد ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور چین کی عوامی جنگ برائے مزاحمتِ جارحیتِ جاپان اور عالمی اینٹی فاشسٹ جنگ میں فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کے منتظر ہیں۔