انڈونیشیا

انڈونیشیا اور کینیڈا کے درمیان جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ تجارتی و سرمایہ کاری کے فروغ کا ضامن قرار

اوٹاوا، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے وزیرِ تجارت بُدی سانتوسو نے کہا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ حال ہی میں طے پانے والا جامع اقتصادی شراکت داری معاہدہ (سی ای پی اے) تجارت اور سرمایہ کاری کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ انڈونیشی مصنوعات اور خدمات کو کینیڈا اور شمالی امریکہ کی منڈیوں تک زیادہ رسائی فراہم کرے گا۔

جمعہ کے روز اپنے بیان میں سانتوسو نے امید ظاہر کی کہ اس معاہدے کی توثیقی کارروائی، جو عموماً دس ماہ تک جاری رہتی ہے، تیز رفتاری سے مکمل ہو سکتی ہے تاکہ یہ معاہدہ 2026 کے وسط تک نافذالعمل ہو جائے۔ انہوں نے کہا: "اس معاہدے کے ذریعے دونوں ممالک کے فریقین جلد ہی تجارت اور سرمایہ کاری میں حقیقی فوائد محسوس کریں گے۔”

دونوں حکومتوں نے معاہدے کو فروغ دینے کے لیے اپنے اپنے ممالک کے چیمبرز آف کامرس کے ذریعے آگاہی بڑھانے اور کاروباری اداروں کو اس کے مواقع سے بھرپور استفادہ کرنے کے قابل بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک نفاذی ٹیم بھی تشکیل دی جائے گی جو تجارتی مواقع اور مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کی نشاندہی کرے گی، خاص طور پر بنیادی ڈھانچے، ٹرانسپورٹ اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں۔

24 ستمبر کو اوٹاوا میں کینیڈین وزیرِ بین الاقوامی تجارت منندر سدھو سے ملاقات کے دوران سانتوسو نے سی ای پی اے کے تحت ان اسٹریٹجک شعبوں پر روشنی ڈالی جنہیں مزید مضبوط بنایا جائے گا، بالخصوص انڈونیشیا کی ترجیحی برآمدات کے لیے مارکیٹ تک رسائی میں بہتری۔ انہوں نے اس حوالے سے تکنیکی تعاون اور فوڈ سیفٹی کے معیار کو ہم آہنگ کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

وزیرِ تجارت نے کہا کہ انڈونیشی حکومت اپنی مصنوعات کو عالمی منڈیوں، خصوصاً کینیڈا میں، زیادہ مسابقتی بنانے کے لیے تعمیل کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا: "ہم اپنی مصنوعات کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لیے مسلسل محنت کر رہے ہیں تاکہ وہ دنیا بھر میں، بشمول کینیڈا، بہتر طور پر مسابقت کر سکیں۔”

سانتوسو نے کینیڈین حکومت سے اس امر میں تعاون کی درخواست بھی کی کہ کینیڈا کی مارکیٹ میں سب سے زیادہ طلب رکھنے والی مصنوعات کی مزید بہتر تفہیم حاصل کی جا سکے، تاکہ دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔

شہباز شریف Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کی صدرِامریکہ سے واشنگٹن میں ملاقات، تعاون اور علاقائی امور پر تبادلۂ خیال
قازقستان Next post قازقستان کی جانب سے افغانستان کو ریلوے کے ذریعے بڑی مقدار میں انسانی ہمدردی کی امداد روانہ