کور کمانڈرز

کور کمانڈرز کانفرنس: بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائیوں پر زور

راولپنڈی، یورپ ٹوڈے: جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں جمعرات کو منعقدہ 271ویں کور کمانڈرز کانفرنس (CCC) میں بھارت کی پشت پناہی اور سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گرد عناصر کے خلاف فیصلہ کن اور جامع کارروائیوں کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی صدارت میں ہونے والی اس اعلیٰ سطحی کانفرنس میں ملکی سیکیورٹی صورتحال، خطے کو درپیش خطرات، اور حالیہ دفاعی و سفارتی پیش رفت پر تفصیلی غور کیا گیا۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق، فورم نے واضح کیا کہ “بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف ہر سطح پر فیصلہ کن اور ہمہ گیر اقدامات ناگزیر ہیں۔”

آئی ایس پی آر کے مطابق، کانفرنس میں اس امر کا بھی اعادہ کیا گیا کہ بھارت، پاہلگام واقعے میں پاکستان کے خلاف کھلی جارحیت میں ناکامی کے بعد اب ‘فتنہ الخوارج’ اور ‘فتنہ الہند’ جیسے پراکسیز کے ذریعے اپنے مذموم مقاصد کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

بھارتی فوج کے بے بنیاد الزامات پر تبصرہ کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا کہ “دوطرفہ فوجی تنازعے کو تیسرے فریق سے جوڑنا، بھارتی چالبازی کا عکاس ہے جو بلاک سیاست کے ذریعے اپنی خود ساختہ سیکیورٹی فراہمی کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی کوشش ہے، حالانکہ خطہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ہندوتوا انتہا پسندی سے مایوس ہوتا جا رہا ہے۔”

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھارت کے خلاف کامیاب آپریشن “بنیان مرصوص” میں کسی بیرونی مدد کے دعوؤں کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے ان الزامات کو غیر ذمہ دارانہ اور حقائق کے منافی قرار دیا۔

اجلاس میں فیلڈ مارشل منیر نے ایران، ترکی، آذربائیجان، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے حالیہ دوروں کے دوران پاکستان کی کامیاب سفارتی کوششوں پر بھی بریفنگ دی، جہاں وہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے ہمراہ گئے تھے۔

فورم کو فیلڈ مارشل کی امریکہ کے تاریخی دورے سے بھی آگاہ کیا گیا، جہاں انہوں نے اعلیٰ امریکی قیادت سے ملاقاتوں میں دو طرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔ گزشتہ ماہ فیلڈ مارشل منیر نے وائٹ ہاؤس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ظہرانے پر ملاقات کی، جس میں ایران سمیت کئی اہم علاقائی امور زیرِ بحث آئے۔

صدر ٹرمپ نے اس تاریخی ملاقات کو ایک اعزاز قرار دیتے ہوئے اعتراف کیا کہ فیلڈ مارشل منیر کی قیادت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ٹرمپ کے دور میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات جمود کا شکار تھے، تاہم اس ملاقات کو دوطرفہ تعلقات کی بحالی میں اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

کانفرنس میں مشرق وسطیٰ اور ایران کی صورتحال کا بھی گہری نظر سے جائزہ لیا گیا، اور اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ خطے میں طاقت کے استعمال کو بطور پالیسی اختیار کیا جا رہا ہے، جس کے جواب میں پاکستان کو اپنی دفاعی خود انحصاری اور قومی اتحاد کو مزید مستحکم کرنا ہوگا۔

کانفرنس کا آغاز بھارت کی سرپرستی میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد حملوں کے شہداء کے لیے دعا سے کیا گیا۔ فورم نے ان حملوں کے خلاف پاکستان کی حالیہ کامیابیوں کا بھی جائزہ لیا اور اعادہ کیا کہ “ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، اور پاکستان کے عوام کا تحفظ ہماری اولین ترجیح رہے گی۔”

اختتامی کلمات میں فیلڈ مارشل منیر نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور پاک بحریہ و فضائیہ کی قیادت کو سہ فریقی ہم آہنگی کے فروغ پر سراہا۔

Gurbanguly Berdimuhamedov Inspects Coastal Development Previous post قربان قلی بردی محمدوف کا آوازہ کے ساحلی ترقیاتی منصوبوں کا معائنہ، پائیدار ترقی اور ثقافتی شناخت پر زور
وزیر داخلہ Next post وزیر داخلہ محسن نقوی کی شیخ سیف بن زاید النہیان سے ملاقات، انسداد منشیات اور سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال