
شوشہ گلوبل میڈیا فورم کے مندوبین کا خوجالی کا دورہ
خوجالی، یورپ ٹوڈے: “ڈیجیٹل راہیں: مصنوعی ذہانت کے دور میں معلومات و میڈیا کے تحفظ کی مضبوطی” کے عنوان سے منعقدہ تیسرے شوشہ گلوبل میڈیا فورم کے مندوبین نے آغدام کے بعد خوجالی شہر کا دورہ کیا۔ یہ دورہ آذربائیجان کے آزاد شدہ علاقوں کی اصل صورتحال اور ان کی بحالی کو اجاگر کرنے کے ایک جامع شیڈول کا حصہ تھا۔
دورے کے دوران مندوبین کو آرمینی قبضے کے 30 سالہ دور میں خوجالی میں ہونے والے سنگین مظالم، بالخصوص خوجالی قتل عام کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جو آذربائیجان کی جدید تاریخ کے دردناک ترین سانحات میں سے ایک ہے۔ اس موقع پر ستمبر 2023 میں آذربائیجانی مسلح افواج کی جانب سے کیے گئے کامیاب انسدادِ دہشت گردی اقدامات کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں، جن کے ذریعے قومی خودمختاری مکمل طور پر بحال کی گئی۔
شرکاء کو 25 اور 26 فروری 1992 کے دل دہلا دینے والے واقعات سے آگاہ کیا گیا، جب آرمینی افواج نے خوجالی پر وحشیانہ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 613 بے گناہ شہری شہید ہوئے، جن میں 106 خواتین، 63 بچے اور 70 بزرگ شامل تھے۔ اس قتل عام میں آٹھ خاندان مکمل طور پر صفحۂ ہستی سے مٹا دیے گئے، 25 بچے دونوں والدین سے محروم ہو گئے جبکہ 130 بچوں نے ایک والد یا والدہ کو کھو دیا۔ مجموعی طور پر 487 افراد، جن میں 76 بچے شامل تھے، شدید زخمی ہوئے اور 1,275 شہریوں کو یرغمال بنا لیا گیا۔ 150 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ خوجالی نسل کشی آذربائیجانی قوم کے اجتماعی شعور میں قومی المیے اور مزاحمت کی علامت کے طور پر گہری چھاپ رکھتی ہے۔
دورے کے دوران مندوبین کو آذربائیجان کی وسیع پیمانے پر جاری تعمیرِ نو پروگرام سے متعلق بھی معلومات دی گئیں، جس میں خوجالی اور اس کے اطراف کے علاقوں کی مکمل بحالی شامل ہے۔ ان اقدامات میں رہائش، بنیادی ڈھانچے، عوامی خدمات اور ثقافتی ورثے کی بحالی شامل ہے، تاکہ اس خطے کو ایک نئی امید اور زندگی کی علامت کے طور پر ابھارا جا سکے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ خوجالی شہر اور ضلع کی تین دیہاتوں میں سابق داخلی طور پر بے گھر رہائشیوں کی واپسی ہو چکی ہے، جو آذربائیجان کی “عظیم واپسی” پالیسی کا اہم سنگِ میل ہے اور ملک کے اس عزم کی تجدید ہے کہ وہ نہ صرف زمین، بلکہ زندگی اور مستقبل کو بھی ازسرِ نو تعمیر کرے گا۔
خوجالی کا یہ دورہ بین الاقوامی میڈیا نمائندوں کے لیے نہ صرف ماضی کے زخموں کو محسوس کرنے کا موقع تھا، بلکہ آذربائیجانی ریاست اور عوام کے اس عزم کا عینی مشاہدہ بھی تھا کہ وہ اپنے وطن کو دوبارہ تعمیر کرنے اور ایک پرامن مستقبل کی جانب بڑھنے کے لیے پُرعزم ہیں۔