
بھارتی فضائی حملے: پاکستان میں 8 شہری شہید، 33 زخمی — ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد: شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے رات گئے بھارتی فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے جن میں پاکستان کے مختلف شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں آٹھ بے گناہ شہری شہید اور 33 زخمی ہوگئے۔
بدھ کی صبح ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے ان حملوں کو “بلااشتعال اور بزدلانہ جارحیت” قرار دیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی افواج نے پاکستانی سرزمین پر چھ مختلف مقامات پر مجموعی طور پر 24 فضائی حملے کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا، “گزشتہ رات، بزدل بھارت نے پاکستان کے چھ مقامات پر 24 حملے کیے، جن کے نتیجے میں آٹھ معصوم شہری شہید ہوئے۔” انہوں نے بتایا کہ احمد پور شرقیہ میں پانچ افراد، جن میں ایک کمسن بچی بھی شامل ہے، شہید ہوئے۔ مظفرآباد میں بلال مسجد کو نشانہ بنایا گیا، جس سے ایک بچہ زخمی ہوا اور مسجد کو نقصان پہنچا، جبکہ کوٹلی میں عباس مسجد اور مریدکے میں ایک اور مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مریدکے میں حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور ایک زخمی ہوا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، سیالکوٹ کے قریب گاؤں کوٹلی لوہاران میں ایک توپ کا گولہ آ گرا، جبکہ شکرگڑھ میں ایک ڈسپنسری کو شدید نقصان پہنچا۔
لیفٹیننٹ جنرل چوہدری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرمی “بے بنیاد بھارتی جارحیت” کا بھرپور اور جامع جواب دے رہی ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ میڈیا کے نمائندوں کو آج ان متاثرہ علاقوں کا دورہ کروایا جائے گا تاکہ تباہی کی حقیقی نوعیت کو دنیا کے سامنے لایا جا سکے۔
انہوں نے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا، “پاکستان آرمی کو اپنی خودمختاری کے دفاع کا پورا حق حاصل ہے، اور ہماری عسکری کارروائی جاری ہے۔”
حکام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس تازہ جارحیت کا فوری نوٹس لے اور بھارت کو بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی اور شہری انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے پر جوابدہ ٹھہرائے۔
اس وقت لائن آف کنٹرول اور دیگر متاثرہ علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے، جبکہ پاکستان صورتحال کا گہری نظر سے جائزہ لے رہا ہے۔